0
Tuesday 29 Apr 2014 15:42

جنوبی وزیرستان، فورسز کی کارروائی سے شدت پسندوں کے ٹھکانے تباہ

جنوبی وزیرستان، فورسز کی کارروائی سے شدت پسندوں کے ٹھکانے تباہ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان کے پہاڑی علاقے بوبر میں گزشتہ روز پاک فوج کے ہیلی کاپٹروں سے شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ خیال رہے کہ اسی علاقے میں ایک روز قبل ہونے والے بم دھماکے میں ایک آرمی افسر سمیت تین سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔ قبائلی لوگوں اور طالبان ذرائع کے مطابق پیر کی دوپہر 3 سے چار بچے کے درمیان فورسز کے ۳ ہیلی کاپٹروں نے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ تاہم سیکیورٹی فورسز کی جانب سے رات گئے تک اس کارروائی کی تصدیق نہیں کی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائی میں اسی دوران شام 6 بجے شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی اور سراروغہ سے شیل بھی فائر کیے گئے۔ لیکن ان علاقوں سے اب تک کسی قسم کے جانی و مالی نقصان کی اطلاعات نہیں مل سکی ہے۔

واضح رہے کہ ان علاقوں میں میڈیا کی رسائی ممکن نہیں ہے۔ مقامی قبائلی افراد کا کہنا ہے فورسز کی کارروائی سے ٹھکانے تباہ ہوگئے۔ یاد رہے کہ اتوار کے روز ایجنسی کے پہاڑی علاقے بوبر میں ایک سڑک کنارے بم کے دھماکے میں ایک فوجی افسر اور دو سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔ اس واقعہ میں تین اہلکار زخمی بھی ہوئے تھے۔ ہلاک ہونے والے فوجی افسر کی شناخت لفٹیننٹ فہد کے نام سے ہوئی تھی، جبکہ ہلاک ہونے والوں میں دو اہلکار سلیم اور کاشف بھی شامل تھے۔ حکام کے مطابق یہ حملہ اس وقت ہوا جب یہ گاڑی میں ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ کی جانب جارہے تھے کہ راستے میں سڑک کنارے بم سے ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر کے روز ایک اور سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں آٹھ سیکیورٹی اہلکار موجود تھے۔ تاہم اس میں کسی قسم کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔ بوبر کا علاقہ شمالی اور جنوبی وزیرستان کے درمیان واقع ہے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہاں محسود قبائل کا مضبوط گڑھ موجود ہے۔ ذرائع کے مطابق شیریار ( حکیم اللہ) گروپ کے شدت پسند اور خان عرف سجنا گروپ دونوں ہی کے اہم ٹھکانے اس علاقے میں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ ازبک طالبان بھی یہاں پر اپنے کمپاؤنڈز میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اس علاقے میں فورسز کی یہ پہلی کارروائی تھی۔ ایک طالبان کمانڈر نے ڈان کو بتایا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور حکومت کے درمیان مذکرات کے آغاز سے قبل ہی علاقے کی سڑکوں میں وسیع پیمانے پر بارودی سرنگیں نصب کی گئی ہیں۔ انہوں نے حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ ایک جانب یہ طالبان سے مذاکرات کا دعوی کرتی ہے اور دوسری جانب سیکیورٹی فورسز طالبان کے زیر قبضہ علاقوں کا رخ کررہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 377532
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش