0
Friday 1 Aug 2014 00:29
غزہ میں جو ہو رہا ہے یہ نسل پرستی اور فاشزم ہے

اسرائیلی کارروائیوں اور نازی اور ہٹلر کے عمل کے درمیان کیا فرق ہے؟، رجب طیب اردگان

اسرائیلی کارروائیوں اور نازی اور ہٹلر کے عمل کے درمیان کیا فرق ہے؟، رجب طیب اردگان
اسلام ٹائمز۔ ترک وزیراعظم رجب طیب اردگان نے فلسطین پر اسرائیلی حملوں پر صہیونی ریاست کو ایک بار پھر آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اسے فلسطین کے خلاف ہٹلر جیسے فاشزم کا مرتکب قرار دیا ہے۔ جمعرات کو مشرقی ترکی میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اردگان نے کہا کہ وہ 2004ء میں یہودی گروپ کی جانب سے انہیں دیا گیا ایوارڈ واپس کرنے پر خوش ہیں۔ یہ ریلی اردگان کی صدارتی امیدوار کی حیثیت سے نامزدگی کے بعد مہم چلانے کے لیے منعقد کی گئی تھی۔ امریکی یہودی کانگریس نے اردگان کی جانب سے اسرائیلی حملوں کو "تھرڈ رائیک" (نازی جرمن کی جانب سے اسرائیلوں کے قتل عام) سے تعبیر کرنے پر ایوارڈ واپس کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ترک وزیراعظم کا کہنا تھا کہ "اگر آپ اس ظلم، نسل کشی، ہٹلر جیسے فاشزم اور بچوں کے قتل عام کی حمایت کرتے ہیں، تو اپنا ایوارڈ واپس لیں۔" مشرقی صوبے وین میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ترک وزیراعظم نے عالمی برادری سے سوال کیا کہ اسرائیلی کارروائیوں اور نازی اور ہٹلر کے عمل کے درمیان کیا فرق ہے؟، جو اسرائیل، فلسطین خصوصاً غزہ میں کر رہا ہے، آپ اسے کیسے بیان کریں گے، کیا یہ نسل کشی نہیں۔؟ ان کا کہنا تھا کہ یہ نسل پرستی اور فاشزم ہے۔ یہ ہٹلر کے طرز عمل اور طریقہ کار کو زندہ رکھنے کے مترادف ہے۔ 

یاد رہے کہ فلسطین کے معاملے پر اسرائیل کے خلاف جارحانہ بیان بازی پر اردگان نے نہ صرف اسرائیل بلکہ اپنے قریبی امریکہ کی بھی ناراضگی مول لی۔ اردگان ان دنوں 10 اگست کو ہونے والے صدارتی انتخاب کی مہم میں مصروف ہیں اور اس دوران وہ فلسطین کے دفاع اور اسرائیل پر تنقید کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے، تاہم سیاسی ماہرین اسے انتخابات میں کامیابی کا حربہ قرار دے رہے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے اسرائیلی کی جانب سے سخت تنقید پر انہیں 15ویں صدی عیسوی کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ جب یہودیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کر دیا گیا تو کون ان کے ساتھ کھڑا ہوا؟ وہ ہمارے بڑے تھے، وہ خلافت عثمانیہ تھی۔ رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ "کیا تم شرمندہ نہیں؟ کس حد تک بداخلاق ہو تم ۔۔۔۔۔۔ یہ ہم ہی تھے جنہوں نے اپنی سرزمین پر تمہیں تحفظ فراہم کیا اور پرامن انداز میں رہنے دیا۔"
خبر کا کوڈ : 402359
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش