0
Thursday 14 Oct 2010 13:16

نیٹو کے مشن میں ایک سال کی توسیع،سلامتی کونسل نے افغانستان میں مزید فوجی دستے بھیجنے کی اپیل کر دی

نیٹو کے مشن میں ایک سال کی توسیع،سلامتی کونسل نے افغانستان میں مزید فوجی دستے بھیجنے کی اپیل کر دی
اقوام متحدہ،نیویارک،برسلز،لاہور:اسلام ٹائمز-وقت نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان میں نیٹو فورسز کے مشن میں مزید ایک سال کی توسیع کرتے ہوئے اتحادی ممالک سے اپیل کی ہے کہ افغانستان میں مزید فوجی دستے بھجوائے جائیں۔15 ممالک کے ارکان پر مشتمل باڈی نے مشن کی متفقہ طور پر منظور کردہ قرارداد میں مزید کہا کہ افغانستان میں طالبان،القاعدہ اور دیگر جنگجو گروپوں کے ہاتھوں سویلین خصوصاً خواتین اور بچوں کی بڑھتی ہوئی ہلاکتوں پر تشویش ہے۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل سمجھتی ہے کہ افغانستان میں مزید فوجی دستوں کی ضرورت ہے،لہٰذا اتحادی ممالک مزید فوج بھیجیں۔قرارداد میں افغانستان حکومت پر بھی زور دیا گیا کہ وہ رشوت کا خاتمہ اور احتساب کا عمل یقینی بنائے۔ 
دریں اثناء آن لائن کے مطابق نیٹو کا وزارتی اجلاس آج (جمعرات) کو برسلز میں ہو گا۔ادھر افغانستان میں نیٹو افواج کے کمانڈر جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے اپنے سویلین ہم منصب سفیر مارک میٹرویل کے ہمراہ نیٹو وزارتی اجلاس سے ایک روز قبل 28 نیٹو رکن ممالک کے نمائندوں کو افغانستان کی صورتحال،سکیورٹی معاملات کی افغان سکیورٹی حکام کو حوالے کرنے سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی ہے۔مارک میٹرویل نے بعدازاں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ افغانستان میں حالات ٹھیک نہ ہوئے تو افغان حکام کو سکیورٹی کی ذمہ داریاں 18 ماہ بعد بھی منتقل نہیں کی جائیں گی۔ ا
دھر خارجہ امور کے ماہر پروفیسر نفیس احمد اور ڈاکٹر نوید الرحمان نے گذشتہ روز نوائے وقت سے خصوصی گفتگو میں کہا ہے کہ پاکستان کو امریکہ کے ساتھ اسٹرٹیجک مذاکرات میں طالبان سے جاری مذاکرات کے ایشو پر سخت موقف اختیار کرنا چاہئے کیونکہ امریکہ پاکستان پر ایک طرف حقانی گروپ کے خلاف کارروائی کے لئے دباو ڈال رہا ہے تو دوسری طرف خود مذاکرات کر رہا ہے،اس سے پاکستان کو مستقبل میں نقصان ہو گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 277 سے زیادہ خودکش حملے ہو چکے ہیں،پاکستان کے 15 سو سے زائد فوجی اور سکیورٹی افسران اور ملازمین اپنی جانیں دے چکے ہں،لیکن پھر بھی امریکہ پاکستان پر اعتماد کرنے کے لئے تیار نہیں۔پاکستان کو فوری طور پر اس پر احتجاج کرنا چاہئے۔
خبر کا کوڈ : 40316
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش