0
Saturday 9 Aug 2014 23:56

مہاجرین کے ذریعے بلوچ قوم کو اقلیت میں بد لا جا رہا ہے، ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی

مہاجرین کے ذریعے بلوچ قوم کو اقلیت میں بد لا جا رہا ہے، ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں مہاجرین کے ذریعے بلوچ قوم کو اقلیت میں بدلنے کے ساتھ ساتھ یہاں مختلف جرائم میں مصروف ہیں۔ نہ صرف بلوچ بلکہ یہاں کے تمام مقامی باشندے بھی ان جرائم پیشہ افراد کی یلغار کی وجہ سے پریشان ہیں۔ تنگ نظر، توسیع پسندانہ لسانی جماعت اپنے ذاتی مفادات اور ووٹ بینک اور اپنی پوزیشن واضح کرنے کیلئے ان کی پشت پناہی کرتی چلی آ رہی ہے جو کہ یہاں کے بلوچ عوام کے ساتھ ساتھ یہاں کے تمام مقامی افراد کیلئے ناقابل برداشت ہے۔ ڈی جی خان، راجن پور، ماہی کولاچی بلوچستان کی تاریخی دھرتی اور اٹوٹ انگ ہیں۔ ایک سازش کے تحت ان بلوچ علاقوں کی قدرتی دولت، وسائل پر قبضہ کرنے کیلئے انہیں بلوچستان سے الگ کیا گیا۔ مقررین نے کہا کہ اب چونکہ افغانستان کے حالات بہتر ہو چکے ہیں اور افغانستان کی تعمیر و ترقی میں حصہ لینے کیلئے ان کی فی الفور واپسی ضروری ہے۔ ڈیرہ غازی خان بلوچستان کا اٹوٹ انگ ہے۔ ان علاقوں کو جبری طور پر بلوچستان سے علیحدہ کیا گیا استعماری قوتوں کی پالیسیوں کے نتیجے میں بلوچ قوم کو مختلف ریاستوں میں تقسیم کیا گیا تاکہ بلوچ قوم کی یکجہتی کو پارا پارا کر کے نقصان پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ خطہ قدرتی دولت سے مالا مال، وسائل سے دیگر لوگ سہولیات سے مستفید ہو رہے ہیں جبکہ بلوچ عوام بلوچستان سمیت دیگر ملکوں میں بھی پسماندگی اور کسمپرسی کی زندگی گزارنے پِر مجبور اور تمام تر ضروریات زندگی سے محروم ہیں۔ سوئی سے نکلنے والی گیس سے ملک کے کونے کونے میں لوگ مستفید ہو رہے ہیں جبکہ آج بھی سوئی ڈیرہ بگٹی کے لوگ اس نعمت سے محروم ہیں۔ جو کہ اکیسویں صدی میں بدترین استحصال کے مترادف ہے۔ بلوچستان سے محبت رکھنے والے تمام افراد کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ بلوچستان کے خلاف سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرکے اس مٹی سے اپنی سچی وابستگی کا ثبوت دے کر یہ واضح کریں کہ یہ ہماری دھرتی ہے اور اس کی حفاظت کیلئے کسی قسم کی قربانی اور جدوجہد سے دریغ نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں آج بھی ظلم و جبر کا دور دورہ ہے۔ آج بھی حکومت کی پشت پناہی میں ان عناصر کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ جن کے ہاتھوں سے سیاسی کارکنوں کی قتل و غارت گری ٹارگٹ کلنگ اور دیگر واقعات میں ملوث ہیں اور آج بھی یہاں کے حقیقی قوم وطن دوست قیادت اور اکابرین کا راستہ روکنے کیلئے ان قوتوں کو مضبوط کیا جا رہا ہے۔ جو اپنے ذاتی مفاد کیلئے قومی تحریکوں کا راستہ روکنے کیلئے کرپشن اور دیگر مفادات کے حصول میں مصروف عمل ہیں۔ ایسے ہی عناصر کی وجہ سے آج یہاں مسائل گھمبیر ہوتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی این پی بلوچستان کے جملہ حقوق کی خاطر جدوجہد میں مصروف عمل اور قربانیاں دیتی چلی آ رہی ہے بلوچ ننگ و ناموس، سرزمین کے دفاع اور بلوچ عوام کو اپنے مادر وطن سے بےدخل کرنے، اقلیت میں بدلنے کے توسیع پسندانہ عزائم کا مقابلہ کرنے کیلئے سراپا احتجاج جدوجہد میں مصروف عمل ہیں۔ بی این پی کی موجودگی میں کوئی بھی عناصر بلوچ وطن اور بلوچستان کے خلاف سازشوں میں ہرگز کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے ڈیرہ غازی خان کے بلوچ عوام اور پارٹی کارکنوں کی جدوجہد اور قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ بلوچستان میں جاری مظالم کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے بلوچستانی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے تمام تر ریاستی مظالم کی پرواہ کئے بغیر آواز بلند کر کے یہ ثابت کیا کہ وہ اپنے آپ کو بلوچستان کا حصہ سمجھتے ہوئے بلوچستان کی سرزمین سے بےپناہ محبت کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 403923
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش