0
Friday 10 Oct 2014 10:45
بھارتی جارحیت اور حکومتی خاموشی کیخلاف جمعہ کو یوم دفاع منایا جائیگا

امریکہ اور بھارت دونوں نواز حکومت کی پشت پناہی کر رہے ہیں، علامہ ناصر عباس جعفری

عوامی بیداری کے ذریعے دھاندلی حکومت کا خاتمہ کرنے نکلے ہیں
امریکہ اور بھارت دونوں نواز حکومت کی پشت پناہی کر رہے ہیں، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ایک جانب پاک فوج شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں سے لڑائی میں مصروف ہے، ہزاروں افراد کو دہشت گردی کی وجہ سے نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا، دوسری طرف نواز لیگی حکومت کیجانب ماڈل ٹاؤن میں کی گئی دہشت گردی کے خلاف احتجاج کرنے والوں نے یہ عید کھلے آسمان تلے اسلام آباد کے ڈی چوک پر منائی، کیا یہ ساری صورتحال یہ سمجھنے کے لئے کافی نہیں کہ نواز شریف کی نااہل حکومت نے مسلم لیگی نظریہ پاکستان کو دفن کرکے ’’نوازنے‘‘ کی پالیسی اپنائی ہے، کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف نواز شریف اپنوں کو نوازتے رہے، نااہلوں کی فوج اپنے گرد جمع کی، کالعدم دہشت گرد گروہوں کے تکفیریوں کو اپنا بنا کر انہیں بھی خوب نوازا، پاکستانی رائے عامہ کی مخالفت کے باوجود دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کی اجازت نہیں دی اور جب دباؤ کے تحت آپریشن ضرب عضب شروع ہوا تو اس کو اونر شپ دینے میں بھی ٹال مٹول سے کام لیتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ داخلی معاملات میں ان کا یہ طرز عمل پاکستان کے ان ہزاروں شہداء کے مقدس خون سے غداری کے مترادف تھا کہ جن پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے خلاف اپنے موقف پر ڈٹ کر جام شہادت نوش کرنا قبول کیا لیکن جھکے نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خارجی معاملات میں دیکھیں کہ نواز حکومت نے بھارت کو نوازنے کی ٹھانی ہوئی ہے، کسے نہیں معلوم کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کون ہے۔؟ بھارتی صوبہ گجرات کا آدم خور دیو جس نے وہاں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی، کھلے عام پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی اس کا وطیرہ ہے، کشمیر کے مسلمانوں نے عید اس طرح منائی کہ بھارت کی جارح افواج کی توپیں بھی نریندر مودی کی طرح زہر کے گولے اگل رہی تھیں، اس شیلنگ میں کئی کشمیری شہید ہوئے چونکہ پاکستان پر دھاندلی سے نواز حکومت مسلط ہوچکی ہے، اس لئے اس نے جہاں پاکستان دشمن دہشت گردوں کو نوازا ہے وہیں اس نے نریندر مودی کی بھارتی حکومت کو بھی نوازنا شروع کردیا ہے، انہیں پاکستان کی قیمت پر، کشمیر اور کشمیریوں کی قیمت پر بھارت سے تجارت کرنا ہے، اس لئے ان کی جانب سے تاحال لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی اشتعال انگیز فائرنگ اور شیلنگ کا منہ توڑ جواب نہیں دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں پاکستان کا مذاق بنا دیا گیا ہے، ایک جانب امریکا افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کی جغرافیائی حدود کی خلاف ورزی کرتا ہے اور نواز حکومت جو پچھلی حکومتوں کے دور میں اس ایشو پر بہت بولا کرتے تھے، لیکن اپنی حکومت میں وہ اس مسئلے پر بھی خاموش ہیں اور اب بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر بھی انہوں نے چپ سادھ رکھی ہے۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ان کا طرز عمل یہ ثابت کرتا ہے کہ انہوں نے ماضی کی غلطیوں سے کچھ نہیں سیکھا اور آج بھی داخلی سیاست میں محاذ آرائی کی سیاست میں مصروف ہیں۔ ایک جانب اپنے ہی شہر میں اپنے ہی ہم وطن شہریوں کو سیاسی مخالفت کے جرم میں پولیس کے ذریعے مروا دیا جاتا ہے، گلو بٹ جیسے نئے کردار متعارف کروائے جاتے ہیں، لیکن بھارتی جارحیت کے باوجود اس کے مقابلے میں خاموشی اختیار کی جاتی ہے اور اردو زبان میں خاموشی کو نیم رضامندی سے بھی تعبیر کیا جاتا ہے، یعنی نواز حکومت بھارت کے ان حملوں پر اندر سے راضی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ آج وہ کس منہ سے وزیرستان جاکر اظہار یکجہتی کر رہے ہیں؟ ان مظلوموں سے اظہار یکجہتی کہ جنہیں انہوں نے خود دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں تاخیر کرکے ترنوالہ بنا کر پیش کر دیا تھا، کیا ان فوجیوں سے اظہار یکجہتی کہ جنہوں نے صرف حکومت کے تاخیری حربوں کی وجہ سے دہشت گردوں کے مقابلے میں نقصان اٹھایا۔ دھاندلی وزیراعظم کا یہ دورہ عوام اور فوجی جوانوں کو بے وقوف بنانے کے لئے ہے، اس ملت کو دھاندلی وزیراعظم کے منافقانہ بیان اور مگر مچھ کے آنسو نہیں، پاکستان کے مفاد میں ایک جامع اور ٹھوس پالیسی اور اس پر عمل درکار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم دشمنوں کو نوازنے کی اس پالیسی کی سختی سے مخالفت، مذمت اور یکسر مسترد کرتے ہیں۔ ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ لے کر ڈاکٹر طاہر القادری کی حمایت میں اسلام آباد گئے تو وہاں دھاندلی حکومت نے ہمیں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ایک اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کا تحفہ دیا۔ لیکن پوری قوم گواہ ہے کہ ہم میدان عمل میں ہیں۔ میں نے خود عید الاضحٰی انقلاب مارچ کے شرکاء کے دھرنے میں گذاری، انہی کے ساتھ نماز ادا کی۔ ہماری مجلس وحدت مسلمین اس ریکارڈ توڑ دھرنے میں شروع سے شریک ہے، ہم اس دھرنے میں یا انقلاب مارچ میں اس لئے شریک ہیں کہ ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کا دکھ اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شیعہ مسلمانوں کو کئی سانحہ ماڈل ٹاؤن دیکھنے پڑے، اہل وطن دیکھ رہے ہیں کہ عید کے موقع پر گلگت، کوہاٹ روڈ پشاور اور علی آباد ہزارہ ٹاؤن میں شیعہ مسلمانوں کو بم دھماکے کرکے شہید کیا گیا، پورے ملک میں شیعہ نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے، کراچی میں خاص طور پر شیعہ مسلمانوں کو ہدف بناکر قتل کیا جا رہا ہے۔ کتنے ہی نوجوان، علماء، ماہرین تعلیم، طبیب، وکلاء وغیرہ شہید ہوچکے ہیں، علامہ عباس کمیلی کے صاحبزادے علی اکبر کمیلی کو بھی دہشت گردوں نے قتل کیا، ہم شیعوں کی اس نسل کشی کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔

ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے مزید کہا کہ ہم میدان عمل میں ہیں اور عوامی بیداری کے ذریعے دھاندلی حکومت کا خاتمہ کرنے نکلے ہیں، اس حکومت کی پشت پر امریکا اور بھارت دونوں ہی ہیں، اسلام دشمن حکومتوں نے دھاندلی حکومت کی اعلانیہ حمایت کی ہے اور ہمارے حق پر ہونے کے لئے یہ ایک دلیل ہی کافی ہونا چاہتی تھی، ہم نواز دھاندلی حکومت کی انسانیت، اسلام اور پاکستان دشمن پالیسیوں کے خلاف عوامی بیداری کے سلسلے کو وسعت دے رہے ہیں۔ اب اسلام آباد کے مرکزی دھرنے کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگا، اس میں مظاہرے، ریلیاں، علامتی دھرنے اور عوامی اجتماعات منعقد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال میں بڑے عوامی اجتماعات کا اعلان کروں گا، دیگر تفصیلات بعد میں آپ تک پہنچا دی جائیں گی، بھارتی جارحیت اور دھاندلی نواز حکومت کی خاموشی کے خلاف کل 10 اکتوبر بروز جمعہ پورے پاکستان میں یوم دفاع پاکستان منایا جائے گا، 12 اکتوبر بروز اتوار فیصل آباد میں عوامی اجتماع ہوگا، کراچی میں ہفتہ 18 اکتوبر کو انچولی میں شہدائے اسلام ناب محمدی کو خراج تحسین پیش کرنے اور شہداء سے تجدید عہد دفا کے لئے عوامی اجتماع منعقد ہوگا۔ 19 اکتوبر اتوار کو لاہور میں عوامی اجتماع منعقد ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 413943
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش