0
Monday 19 Jan 2015 08:20
پاکستان میں جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ کا قیام خوش آئند ہے

مصطفیٰ (ص) کے ملک میں سیرت مصطفیٰ (ص) نافذ کی جائے، علامہ ساجد نقوی

مصطفیٰ (ص) کے ملک میں سیرت مصطفیٰ (ص) نافذ کی جائے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد میں منعقدہ سیرت مصطفی (ص) سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ ایس یو سی علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان میں جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ کے قیام کو خوش آئند سمجھتا ہوں اور ان کی ٹیم کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ ہر قسم کی ہمکاری اور تعاون کی پیشکش کرتا ہوں۔ آج کی سیرت مصطفیٰ سیمینار میں معیاری مقالاجات پیش کئے گئے، جامعۃ المصطفیٰ کا یہ اقدام انتہائی مستحسن ہے۔ جامعۃ المصطفیٰ ایک عالمی یونیورسٹی ہے، اسے چاہیے کہ سیرت کے مشترکہ نکات کو اجاگر کرے۔ سیرت مصطفیٰ کے ان پہلووں پر کام کیا جائے جو اس دور میں زندگی گزارنے کا طریقہ سکھاتے ہیں۔ مصطفیٰ کی سیرت زندگی بخش ہے، مصطفیٰ (ص) کے ملک میں سیرت مصطفیٰ (ص) نافذ کی جائے۔

اس ملک کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے جامعہ اپنی ترجیحات کا تعین کرے۔ فروغ علم کے لئے اقدامات کئے جائیں، باصلاحیت نوجوانوں کی علم کے حصول میں سرپرستی کی جائے۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ ملکی صورتحال پیچیدہ ہو چکی ہے۔ لاوڈ اسپیکر ایکٹ کے حوالہ سے ایسے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جو علماء کے لئے قابل قبول نہیں، لیکن ملک کو اس نہج تک جان بوجھ کر پہنچایا گیا۔ پاکستان میں مذہب کے نام پر رکاوٹیں کھڑی کرنا شیوہ بن چکا ہے، کہا جاتا ہے کہ فلاں شخص اگر ہماری بات نہیں مانتا تو اسے جینا کا حق حاصل نہیں ہے۔ مسلمان مسالک کے مابین مشترکات کو اجاگر کرنے میں ہماری کوششیں جاری ہیں، اسلامی نظریاتی کونسل کے ذریعہ مشترکات پر کام کرنا چاہیے۔ 20 نکاتی پلان اور فوجی عدالتوں سے بگاڑ کا ایک پہلو سدھرے گا، دیگر مسائل کے لئے سیرت مصطفیٰ سے روشنی لی جائے۔
خبر کا کوڈ : 433533
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش