0
Friday 23 Jan 2015 21:31

جماعۃ الدعوۃ اور حقانی نیٹ ورک پر پابندی کی کوئی تصدیق موصول نہیں ہوئی، امریکی حکام

جماعۃ الدعوۃ اور حقانی نیٹ ورک پر پابندی کی کوئی تصدیق موصول نہیں ہوئی، امریکی حکام
اسلام ٹائمز۔ ہندوستان کے مقامی ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان جین ساکی کا کہنا تھا کہ اگرچہ پاکستان نے دہشت گردی کو ملک کی جڑوں سے نکال باہر پھینکنے کے حوالے سے اپنے اقدامات کا ازسر نو جائزہ لیا ہے تاہم جماعۃ الدعوۃ اور حقانی نیٹ ورک پر پابندی کی تصدیق نہیں کی جا سکتی۔ جین ساکی کا کہنا تھا کہ امریکا، پاکستان کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کی جانے والی تمام کوششوں کو تسلیم کرتا ہے۔ ترجمان اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ 'ہم پاکستان کے عزم کی حمایت کرتے ہوئے اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ سانحہ پشاور جیسے بدترین حملوں سے بچنے کے لیے اس طرح کے اقدامات نہایت ضروری ہیں'۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت نے یہ واضح کردیا ہے کہ تمام عسکریت پسند گروپوں کے خلاف کارروائی کرنا ملک کے اپنے مفاد میں ہے اور دہشت گردوں کے مابین اچھے یا برے کی کوئی تفریق نہیں ہے۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے جمعرات کو پاکستانی دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت جماعۃ الدعوۃ سمیت تمام کالعدم تنظیموں کے اثاثے منجمد کردیئے گئے ہیں۔ دفترخارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے جن جماعتوں پر پابندی لگائی ان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے اور حافظ سعید پر بھی بین الاقوامی سفر پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق امریکی سیکرٹری خارجہ جان کیری کے پاکستان کے حالیہ دورے کے دوران بھی اس معاملے پر بات چیت ہوئی تھی۔ دوسری جانب جماعۃ الدعوۃ نے ترجمان دفتر خارجہ کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی دباﺅ پر ہندوستان کو 'خوش' کرنے کے لیے جماعۃ الدعوة کے خلاف ایسے بیانات دیے جا رہے ہیں، تاہم تنظیم پاکستان میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔ ترجمان جماعۃ الدعوة کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں اقوام متحدہ کی پابندیوں کے معاملات زیر بحث رہے ہیں اور لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ اور سپریم کورٹ کی طرف سے واضح طور پر فیصلے دیئے جا چکے ہیں کہ جماعۃ الدعوة پر پاکستان میں کوئی پابندی نہیں اور اسے ملک میں رفاہی و فلاحی سرگرمیاں جاری رکھنے کی مکمل آزادی حاصل ہے۔

واضح رہے کہ امریکا اور ہندوستان کی جانب سے حافظ سعید کی سربراہی میں کام کرنے والے "فلاحی" ادارے جماعۃ الدعوۃ کا تعلق کالعدم 'لشکر طیبہ' سے بتایا جاتا رہا ہے۔ لشکر طیبہ کو 2008 میں ہندوستان میں ممبئی حملوں کا ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 434621
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش