0
Sunday 25 Jan 2015 23:22

لاہور میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف جماعت اسلامی کا ملین مارچ

لاہور میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف جماعت اسلامی کا ملین مارچ
اسلام ٹائمز۔ لاہور میں ناصر باغ سے پنجاب اسمبلی تک جماعت اسلامی کی جانب سے ملین مارچ کا اہتمام کیا گیا جس می تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین اور کارکنوں نے شرکت کی۔ ملین مارچ میں جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، فرید پراچہ، ڈاکٹر وسیم اختر، پاکستان عوامی تحریک کے سید فرحت حسین شاہ، مسلم لیگ نون لاہور کے صدر پرویز ملک،جمعیت اہل حدیث کے علامہ زبیر احمد ظہیر، تحریک حرمت رسول ﷺ کے کنوینئر امیر حمزہ، جماعت اہل حدیث پاکستان کے علامہ ابتسام الہی ظہیر، ایڈمرل (ر) جاوید اقبال سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ ریلی کے شرکا نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر گستاخانہ خاکوں کے خلاف نعرے درج تھے۔ ملین مارچ ناصر باغ سے شروع ہو کر مال روڈ سے ہوتا ہوا پنجاب اسمبلی کے سامنے پہنچا جہاں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مغرب کو اپنے کردار پر نظر ڈالنے کی ضرورت ہے کیونکہ اسلام تو امن اور انسانیت کی بات کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر فرانس اور پیرس والوں نے گستاخانہ خاکوں پر معافی نہ مانگی تو ان پیچھا نہیں چھوڑیں گے۔ رہنماؤں نے کہا کہ غربت، مہنگائی، جہالت اور دہشت گردی جیسی بیماریوں کا واحد علاج نظام مصطفیٰ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے۔

انہوں نے کہا کہ حرمت رسول ﷺ سے بڑھ کر ہمارے لئے کوئی قیمتی چیز نہیں، تمام مکاتب فکر کے آئمہ کا متفقہ فیصلہ ہے کہ گستاخ رسول کی سزا موت ہے اس لئے اس سے کم پر کوئی بات نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فرانس کے ساتھ سفارتی و تجارتی تعلقات ختم کرے، امت مسلمہ کے مجرموں کو طلب کرے اور پاکستان کی عدالت میں ان کے خلاف مقدمہ چلایا جائے۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ہمارے لئے ہماری جان، مال عزت و آبرو سے بڑھ کر حرمت رسول ﷺ ہے، اس لئے ہم کسی کو شان رسالت میں گستاخی کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مغربی ممالک نے اعلان جنگ کر دیا ہے تو ہم بھی ان کے خلاف اعلان جہاد کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ  نے کہا کہ ہم نے اس ملین مارچ میں تمام جماعتوں کو دعوت دی تھی جن کی اس مارچ میں شرکت ثابت کرتی ہے کہ امت مسلمہ متفق و متحد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام جماعتوں سےکہاتھا کہ صرف پاکستان کا پرچم لے کر مارچ میں شامل ہو سکتے ہیں جو جماعتیں اپنے اپنے پرچم لائی ہیں وہ انہیں لپیٹ کے رکھ لیں، یہ یکجہتی کا مظاہرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم حکمرانوں کی خاموشی افسوسناک ہے، امہ مسلمہ اور مسلم حکمرانوں کو اپنی حیثیت واضح کرنا ہو گی۔
خبر کا کوڈ : 434995
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش