0
Monday 13 Jul 2015 06:35

گلگت بلتستان کو کشمیر کے ساتھ نتھی کرنا درست نہیں، ڈاکٹر شجاعت علی میثم

گلگت بلتستان کو کشمیر کے ساتھ نتھی کرنا درست نہیں، ڈاکٹر شجاعت علی میثم
اسلام ٹائمز۔ کھرمنگ سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سابق امیدوار ڈاکٹر شجاعت حسین میثم نے وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ایسے بیانات کی مذمت کرتے ہیں، کشمیری لیڈروں کو ایسے بیانات قطعاً نہیں دینے چاہیں، جغرافیائی، قومی، ثقافتی لحاظ سے ہمارا کشمیریوں سے کوئی میل ملاپ نہیں ہے، 1842 میں ڈوگروں نے کشمیر سے آکر ہمارے علاقہ پر قبضہ کیا، اس دور میں کشمیر ڈوگرہ راج کے زیر قبضہ تھا، سو سال کے لئے ڈوگرہ اس علاقے پر قابض رہا کشمیری نہیں، جس کی وجہ سے اس علاقے کو کشمیر کے ساتھ نتھی کیا جاتا ہے، اسلام ٹائمز کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ ہم نے 1948 میں جنگ لڑ کر ڈوگرہ راج سے آزادی حاصل کی، اور پاکستان کے ساتھ الحاق کیا، ایسا نہیں ہوا کہ مجاہدین آئے ہوں اور اس جنگ میں کشمیر کی طرح آزادی دلائی ہو، بلکہ ہم نے خالصتاً اپنی جدوجہد کے تحت یہ آزادی حاصل کی ہے، لیکن کچھ عرصہ ڈوگرہ قبضہ کے دوران ہم کشمیر کے ساتھ شامل رہے، اس انداز میں کشمیریوں کے ساتھ رہنے سے ہم کشمیری نہیں ہوتے اور ہمارا مسئلہ کشمیر کی طرح نہیں ہو جاتا، یہ ایک بہت بڑی کنفیوژن ہے کہ ہمیں ہمیشہ کشمیر کے ساتھ نتھی کیا جاتا ہے، ہم ایسے بیانات کی مذمت کرتے ہیں، کشمیری لیڈروں کو ایسے بیانات قطعاً نہیں دینے چاہیں، جب کشمیر کو کوئی جائز حق ملتا ہے تو ہم ان کے خلاف نہیں بولتے، جب کشمیر کو صدر کا عہدہ ملا ہم ان کے خلاف نہیں بولے، کشمیری کو مراعات ملی ہوئی ہیں، وہ مہاجر کے طور پر باہر کے ممالک سے بھی مراعات لیتے ہیں، ان کی پوزیشن اس وقت ہم سے اچھی ہے، اگر وہ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان ہمارا حصہ ہے تو میں چیلج کرتا ہوں کہ کشمیری گلگت بلتستان کے کسی شہری کو ایک کنال زمین کشمیر میں خریدنے دیں۔ یقیناً وہ ایسا نہیں کریں گے، تو پھر اس طرح کے بیانات دینا بند کر دیں۔
خبر کا کوڈ : 473394
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش