0
Wednesday 14 Oct 2015 13:58

نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں عزاداری کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، علامہ تصویر جوادی

نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں عزاداری کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، علامہ تصویر جوادی
اسلام ٹائمز۔ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھیں گے۔ ملک کو دہشت گردی و فرقہ واریت کی لعنت سے پاک کرنے کے لیے مخصوص علاقوں میں ضرب عضب اور پورے ملک میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد ضروری ہے لیکن نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں عزاداری کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ اضلاع کے ذمہ داران کو ہدایت کی ہے کہ ضلعی انتظامیہ سے بھرپور تعاون کریں اور انتظامیہ سے بھی توقع ہے کہ عزاداری کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ عزاداری کی مجالس میں قیام امام حسین علیہ السلام اور اتحاد بین المسلمین جیسے موضوعات کو زیر بحث لایا جائے۔ ہر صورت میں ضابطہ اخلاق کی پابندی کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ تصور حسین نقوی الجوادی نے مظفرآباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بعض علاقوں سے شکایات ملی ہیں کہ انتظامیہ کے ذریعے نئی مجالس و جلوس ہائے کے حوالے سے پابندی یا اجازت نامے کی بات کی جارہی ہے۔ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ عزاداری کی مجالس و جلوس ہائے کے انعقاد کے لیے کسی اجازت نامے کی ضرورت نہیں ہے۔ انتظامیہ کو نظم و نسق کی بحالی کے لیے اطلاع دی جائے۔

علامہ تصویر جوادی کا کہنا تھاکہ عزاداران کا کام مجالس و عزاداری کا انعقاد ہے اور انتظامیہ کی ذمہ داری سیکورٹی فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ کسی قانون یا پلان میں یہ نہیں لکھا کہ نئی مجالس و جلوس نہ ہوں گے۔ جوں جوں آبادی میں اضافہ ہو گا علاقائی ضروریات کے پیش نظر ہر سال مجالس کی تعداد میں اضافہ ہوتا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم انتظامیہ سے بھرپور تعاون کر رہے ہیں اور انتظامیہ کی طرف سے بھی بھرپور تعاون کی توقع رکھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر مذہبی ہم آہنگی کے حوالے سے مثالی خطہ ہے۔ یہاں مکاتب فکر کے درمیان ایک مثالی ہم آہنگی موجود ہے جسے ہر قیمت میں برقرار رہنا چاہیے۔ امام حسین علیہ السلام آدمیت و انسانیت کی میراث ہیں۔ امام حسین علیہ السلام کی قربانی بقاء اسلام کی ضامن ہے۔ دنیا کا ہر مسلمان امام عالی مقام سے والہانہ عقیدت و محبت رکھتا ہے اور اپنے اپنے طور پر اس کا اظہار بھی کرتا ہے لہذا کوشش کی جائے کہ ایک دوسرے کے طریقے اور روش پر بات کرنے کے بجائے امام عالی مقام کی شخصیت اور آپ کی لازوال قربانی پر بات کی جائے۔
خبر کا کوڈ : 491040
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش