0
Friday 6 Nov 2015 18:35

میانمار الیکشن میں کامیابی پر میری حیثیت صدر سے بالاتر ہو گی، آنگ سان سوچی

میانمار الیکشن میں کامیابی پر میری حیثیت صدر سے بالاتر ہو گی، آنگ سان سوچی
اسلام ٹائمز۔ میانمار میں حزب اختلاف کی رہنما آنگ سان سوچی کا کہنا ہے کہ اگر اتوار کو ہونے والے انتخابات میں ان کی جماعت نیشنل لیگ آف ڈیموکریسی کامیاب ہوتی ہے تو ان کی حیثیت صدر سے بالا تر ہوگی۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان انتخابات میں این ایل ڈی کو کامیابی ملے گی لیکن ملک کے موجودہ آئین کے مطابق آنگ سان سوچی عہدہ صدارت پر فائز نہیں ہوسکتیں۔ برما کے آئین کے مطابق کوئی بھی ایسا برمی مرد یا عورت ملک کا صدر بننے کا اہل نہیں جس نے کسی غیر ملکی شہری سے شادی کی ہو یا اس کے بچے غیر ملکی ہوں۔ آنگ سان سوچی کے دو بیٹے برطانوی شہری ہیں۔ آنگ سان سو چی کے برطانوی شوہر وفات پا چکے ہیں۔ رنگون میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے آنگ سان سوچی نے کہا کہ میں صدر سے بالا تر رہوں گی، یہ بہت ہی آسان پیغام ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین میں ایسی کوئی بات نہیں ہے جو اس بات سے روکتی ہو۔ اس موقع پر انہوں نے اب تک کے انتخابی عمل پر بھی نکتہ چینی کی اور کہا کہ یہ پوری طرح سے آزاد ار شفاف نہیں رہا ہے اور انتخابی کمیشن بے ضابطگیوں کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔ برما کی حکومت ان مسلمانوں کو ملک کا شہری نہیں مانتی جنہیں ووٹ ڈالنے کا بھی حق نہیں ہے۔ برمی آئین کے مطابق کم سے کم 25 فیصد پارلیمانی نشستیں فوج کے لیے مختص ہیں۔ ملک کے نئے صدر کو منتخب کرنے کے لیے این ایل ڈی اور اس کے اتحادیوں کو کم سے کم باقی دو تہائی سیٹیں جیتنی ہوں گی۔
خبر کا کوڈ : 496036
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش