0
Friday 4 Nov 2016 11:23
سعودی عرب نے خود کو عالم اسلام سے جدا کر لیا ہے

آل سعود حکومت اب یہ دعویٰ نہیں کرسکتی کہ وہ مسلمانوں کی حامی و طرفدار ہے، بریگیڈیئر رمضان شریف

آل سعود حکومت اب یہ دعویٰ نہیں کرسکتی کہ وہ مسلمانوں کی حامی و طرفدار ہے، بریگیڈیئر رمضان شریف
اسلام ٹائمز۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کے شعبہ تعلقات عامہ کے انچارج بریگیڈیئر رمضان شریف نے کہا ہے کہ آل سعود حکومت اب یہ دعویٰ نہیں کرسکتی کہ وہ مسلمانوں کی حامی و طرفدار ہے، کیونکہ اس نے خود کو عالم اسلام سے الگ تھلگ کر لیا ہے۔ ارنا کی رپورٹ کے مطابق رمضان شریف نے شام، عراق اور یمن میں بحران پیدا کرنے اور داعش سمیت دیگر تکفیری گروہوں کو وجود میں لانے میں آل سعود کے اہم کردار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کی تینتیس روزہ، بائیس روزہ اور نو روزہ جنگوں میں حزب اللہ کی کامیابی کے بعد، اگر داعش دہشت گرد گروہ سعودی عرب کی حمایت سے شام کا بحران وجود میں نہ لایا ہوتا تو اب تک اسرائیل نابود ہوگیا ہوتا۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے شعبہ تعلقات عامہ کے انچارج بریگیڈیئر رمضان شریف نے کہا سب سے بڑی خیانت جو آل سعود نے اسلام و مسلمین اور قرآن و پیغمبر اکرم ۖ سے کی ہے، وہ دہشت گردوں منجملہ داعش کی حمایت ہے۔ رمضان شریف نے کہا کہ سامراجی عناصر کی جانب سے شام میں بحران کھڑا کرنے اور عالم اسلام میں تفرقہ پھیلانے کا اصل مقصد، حریت پسند اور مزاحمتی تحریکوں کے حامی ملک کی حیثیت سے اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام کو نقصان پہنچا تھا، لیکن مزاحمت کے محور کی ہوشیاری کے سبب پانچ سال گذر جانے کے باوجود دشمن، ان تکفیری گروہوں کے توسط سے ایران کے اسلامی انقلاب کی سلامتی کے خلاف کوئی اقدام انجام نہیں دے سکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 581023
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش