0
Tuesday 5 Apr 2011 19:04

لیبیا کی حکومت ملک میں انتخابات، ریفرنڈم یا سیاسی اصلاحات کے لئے رضا مند ہو گئی

لیبیا کی حکومت ملک میں انتخابات، ریفرنڈم یا سیاسی اصلاحات کے لئے رضا مند ہو گئی
طرابلس:اسلام ٹائمز۔ طرابلس میں حکومتی ترجمان موسٰی ابراہیم نے اعلان کیا ہے کہ معمر قذافی کی حکومت ملک میں نئے انتخابات، ریفرنڈم یا سیاسی نظام میں اصلاحات کے لئے تیار ہے، موسٰی ابراہیم نے کہا کہ معمر قزافی کے مستقبل کا فیصلہ مغربی طاقتوں کو نہیں بلکہ لیبیا کے عوام نے کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ مغربی طاقتوں کی جانب سے مخالفوں کی حمایت افسوسناک ہے، لیبیا کی حکومت کشیدگی کے خاتمے کیلئے عالمی طاقتوں سے بات چیت کیلئے تیار ہے۔ دوسری جانب سرکاری اور مخالف فوجوں کے درمیان مصراتہ اور بریقہ میں لڑائی جاری ہے۔ انقلابیوں نے الزام لگایا ہے کہ لیبیا کی سرکاری افواج مصراتہ کے شہریوں کا قتل عام کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ شہر میں ہر طرف لاشیں بکھری پڑی ہیں جبکہ انقلابی بریقہ سے پسا ہو گئے ہیں اور مصراتہ سے بڑی تعداد میں لوگ تیونس پہنچ رہے ہیں۔ ادھر ترک حکومت لیبیا میں جنگ بندی کیلئے کوشاں ہے اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل راسموسین فوگ نے جنگ بندی کے حوالے سے ترک وزیراعظم رجب طیب اردگان سے ملاقات کی۔ ادھر فرانس اور قطر کے بعد اٹلی نے بھی لیبیا کی عبوری قومی کونسل کو ملک کی نمائندہ حکومت تسلیم کر لیا ہے۔
دوسری طرف مالٹا کے وزیراعظم لارنس گونزی نیلیبیا کے نائب وزیر خارجہ سے ملاقات میں کہا ہے کہ معمر قذافی اور ان کے رشتہ داروں کو اقتدار چھوڑنا ہو گا۔ اقوام متحدہ کی قرارداد کا احترام کیا جائے اور عوام کو اپنے انتخاب کا حق دیا جائے۔

خبر کا کوڈ : 63350
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش