0
Thursday 14 Apr 2011 10:23

کشمیر کو متنازعہ سمجھتے ہیں،یوٹرن لیں گے نہ اسکی گنجائش ہے، چین کا دو ٹوک اعلان

کشمیر کو متنازعہ سمجھتے ہیں،یوٹرن لیں گے نہ اسکی گنجائش ہے، چین کا دو ٹوک اعلان
  بیجنگ:اسلام ٹائمز۔ چین نے مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کے لئے علیحدہ ویزوں کے اجراء کی پالیسی جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے ایک بار پھر دوٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ وہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کے حوالے سے اپنے موقف پر عجلت میں کوئی یوٹرن لے گا نہ اس کی گنجائش ہے، چین کی جانب سے یہ سخت پالیسی بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا جب بھارتی وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ گروپ 5 کے اجلاس میں شرکت کے سلسلے میں بیجنگ کے دورے پر ہیں۔ گزشتہ روز چینی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان جیانگ ژو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ چین بھارت کے ساتھ سرحدی تنازعات سمیت تمام معاملات پر بات چیت کیلئے تیار ہے، تاہم فی الوقت ہمارے لئے کشمیر کی متنازعہ حیثیت کے سلسلے میں اپنے موقف پر جلد بازی میں یوٹرن لینے کی کوئی گنجائش موجود نہیں، چین کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تسلیم کر رہا ہے اور کشمیری عوام کے لئے علیحدہ ویزوں کے اجراء کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ 
انہوں نے کہا کہ چین اور بھارت کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چین اور بھارت کے درمیان سرحدی تنازعہ موجود ہے جبکہ اروناچل پردیش کے حوالے سے بھی چین کا موقف برقرار ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ سفارتی سطح پر دونوں ممالک کے سربراہان ان معاملات پر ضرور بات چیت کریں گے کیونکہ چینی صدر ہوجن تاو نے پہلے ہی یہ واضح کیا تھا چین بھارت کے ساتھ تنازعات کے حل کیلئے مذاکرات جاری رکھے گا اور دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دیا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ چین بھارت کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں بھی کر سکتا ہے، اس سلسلے میں مشاورت کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ نے گروپ 5 کے اجلاس میں شرکت کے لئے گزشتہ روز جونہی چین کی سرزمین پر قدم رکھا تو چینی صحافیوں نے وزارت خارجہ کی ترجمان جیانگ ژو کو گھیر لیا اور ان پر کشمیر کے حوالے سے سوالوں کی بوچھاڑ کر دی۔

خبر کا کوڈ : 65203
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش