0
Tuesday 11 Jul 2017 09:11

کوئی بھی کشمیری ’’این آئی اے‘‘ کے پاس دہلی نہیں جائیگا، مشترکہ مزاحمتی قیادت

کوئی بھی کشمیری ’’این آئی اے‘‘ کے پاس دہلی نہیں جائیگا، مشترکہ مزاحمتی قیادت
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کی مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے بھارتی حکومت کی جانب سے ’’این آئی اے‘‘ کے دائرے کو دن بہ دن وسیع کرنے اور حریت قائدین اور دینی اور تعلیمی اداروں کے ذمہ داروں کو دہلی طلب کرنے پر اپنی سخت برہمی اور تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ کشمیری مسلمانوں اور ان کے مذہبی شعائر و مقامات کے خلاف یہ تازہ مہم جوئی کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہو سکتی اور اگر سلسلے پر فوری طور روک نہ لگائی تو اس کے نتیجے میں جو بھی صورتحال پیدا ہوگی، اس کی ذمہ داری بھارتی حکومت پر عائد ہوگی۔ انہوں نے کہا ہے کہ مزاحمتی قیادت اس بات پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے کہ کوئی بھی کشمیری این آئی اے کی نوٹس پر دہلی نہیں جائے گا اور اس تفتیشی ادارے کو کسی سے اگر کوئی استفسار کرانا ضروری بھی ہوا تو یہ کام سرینگر میں انجام دے سکتا ہے، جہاں اس کا ایک باضابطہ دفتر کام کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہلی کے پالیسی ساز NIA کو کشمیریوں کی پُرامن آواز کو دبانے اور قیادت کو ہراساں کرنے کے لئے ایک جنگی حربے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں اور وہ سیاسی عمل کے بجائے سازشیں رچاکر ہم کو خوفزدہ کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے پورے ہندوستان میں کشمیریوں کے جذبات اور جائز مطالبات کے خلاف بھارت کے الیکٹرانک میڈیا کے ایک بڑے حصے کے ذریعہ جو زہریلا اور کشمیر مخالف پروپیگنڈا کرکے کشمیریوں کے خلاف نفرت پھیلائی جا رہی ہے، اُس سے ان لوگوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، جنہیں NIA کے ذریعہ دہلی پوچھ گچھ کے لئے طلب کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان لوگوں کی زندگیوں کو کوئی گزند پہنچی تو اس کی تمام تر ذمہ داری بھارتی حکومت پر عائد ہوگی۔ مزاحمتی قائدین نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے دہلی والوں کا یہ غیر عقل منطقی رویہ جاری رہا تو اس کے منفی نتائج برآمد ہوں گے اور یہاں کی صورتحال ایک بار قابو سے باہر ہوگئی تو اس پر کسی کا بس نہیں چلے گا۔
خبر کا کوڈ : 652413
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش