0
Wednesday 11 Oct 2017 09:05
لاپتہ شیعہ افراد کو فوری طور ہر رہا کیا جائے

نوجوانوں کو محض بیلنس پالیسی کی آڑ میں اُٹھا لینا کہاں کا انصاف ہے،مبارک موسوی

نوجوانوں کو محض بیلنس پالیسی کی آڑ میں اُٹھا لینا کہاں کا انصاف ہے،مبارک موسوی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک علی موسوی نے کہا ہے کہ ملت تشیع کے لاپتہ افراد اگر مجرم ہیں تو عدالتوں میں پیش کیا جائے، ہم کسی جرائم پیشہ فرد کا دفاع نہیں کرینگے، پڑھے لکھے نوجوانوں کو محض بیلنس پالیسی کی آڑ میں اُٹھا لینا یہ کہاں کا انصاف ہے، ہم حکومت وقت اور تمام قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو چیلیج کرتے ہیں کہ وہ ایک فرد ایسا دکھا دیں جس نے ملکی سلامتی کے اداروں، افواج پاکستان، پولیس اور کسی سرکاری تنصیب میں خدانخواستہ کسی حملے یا اس کی منصوبہ بندی میں شریک رہا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ظالم اور مظلوم کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنا یہ کہاں کا انصاف ہے؟ ہم لاپتہ افراد کے اہلخانہ کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہیں، لاپتہ افراد کے لواحقین آئینی قانونی جدوجہد کر رہے ہیں اور ان مظلوموں کا ساتھ دینا ہر پاکستانی پر فرض ہے۔ علامہ مبارک موسوی نے کہا کہ ایک طرف ہمیں شناخت کرکے قتل کیا جا رہا ہے، دوسری طرف ہمارے بے گناہ افراد غائب ہو رہے ہیں، آخر ہم انصاف لینے کہاں جائیں، ہم حکومت وقت اور مقتدر قوتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ خدارا مظلوموں پر مزید ظلم کرنا بند کر دیں اور بے گناہ گمشدہ افراد کو فوری بازیاب کیا جائے، ہمیں سٹرکوں چوراہوں پر نکلنے پر مجبور نہ کیا جائے، بیگناہ افراد کی گمشدگی پر احتجاج ہمارا آئینی قانونی حق ہے، اس سے ہمیں کوئی بھی نہیں روک سکتا۔
خبر کا کوڈ : 675711
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش