0
Sunday 1 May 2011 00:23

یوم مزدور اور "پاکستانی غزہ" پارا چنار کے مزدورں کی حالت زار، ہیں تلخ بہت بندہء مزدور کے اوقات

یوم مزدور اور "پاکستانی غزہ" پارا چنار کے مزدورں کی حالت زار، ہیں تلخ بہت بندہء مزدور کے اوقات
پاراچنار:اسلام ٹائمز۔ علامہ اقبال رہ نے کیا خوب کہا تھا کہ
جس کھیت سے دہقان کو میسر نہ ہو روزی
اس کھیت کے ہر خوشہء گندم کو جلا دو 
آج دنیا بھر میں ایک طرف یوم مزدور منایا جا رہا ہے تو دوسری طرف چار سالوں سے محصور "پاکستانی غزہ" پاراچنار کے سینکڑوں مزدور گذشتہ چار سالوں سے بے روزگاری اور فاقوں کا شکار ہیں، لیکن افسوس صد افسوس کہ بےحس حکومت، سول سوسائٹی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار کرم ایجنسی پاراچنار کی مزدور یونینوں کے عہدیداروں نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ چار سالوں سے طالبان دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں نے پاراچنار پر غیرانسانی محاصرہ مسلط کر رکھا ہے۔ اشیائے خورد و نوش اور ادوایات کی قلت کے ساتھ ساتھ تعمیراتی میٹرئیل جیسے سیمنٹ، اینٹ اور سریا کی ترسیل منقطع ہے، جس کی وجہ سے گذشتہ چار سالوں سے تعمیراتی کام نہ ہونے کی وجہ سے سینکڑوں مزوروں کے گھروں کے چولھے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں، لیکن بے حس حکومت، سول سوسائٹی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی، جو یوم مزدور منانے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 68980
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش