0
Monday 16 May 2011 19:25

پاکستان کے عوام فیصلہ کریں کہ وہ دہشتگردوں کی حمایت کریں گے یا پرامن لوگوں کی، دورے کا مقصد معافی مانگنا نہیں، سینیٹر جان کیری

پاکستان کے عوام فیصلہ کریں کہ وہ دہشتگردوں کی حمایت کریں گے یا پرامن لوگوں کی، دورے کا مقصد معافی مانگنا نہیں، سینیٹر جان کیری
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد میں میڈیا کو ریکارڈ کرائے گئے بیان میں امریکی سینیٹر جان کیری  نے کہا کہ جنرل پاشا کو بتایا ہے کہ امریکا کو ایبٹ آباد آپریشن پر پاکستانی جذبات کا احساس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی فوجیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ایبٹ آباد آپریشن کو خفیہ رکھا گیا، اور خود مجھے بھی آپریشن کے بعد اس ساری صورتحال کا پتہ چلا۔ جان کیری نے کہا کہ اسامہ بن لادن نے پاکستان کی خودمختاری کو نقصان پہنچایا۔ القاعدہ کی کاروائیوں سے پینتیس ہزار پاکستانی شہری اور پانچ ہزار فوجی مارے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو پسند کرنا ہے یا پرامن لوگوں کو اس کا فیصلہ پاکستانی عوام نے کرنا ہے۔ پاکستانی عوام کو منجھدار میں نہیں چھوڑیں گے۔
جان کیری نے بتایا کہ ہیلری کلنٹن جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکی کانگریس میں پاکستان کو فراہم کردہ امداد سے متعلق بہت سے سوالات اٹھ رہے ہیں۔ تاہم دہشتگردی کیخلاف کیری لوگر بل کے تحت امداد جاری رہے گی۔ واضح رہے کہ جان کیری نے میڈیا کو بریفنگ نہیں دی بلکہ اپنا بیان ریکارڈ کرایا ہے۔ بریفنگ نہ دینے کا مقصد میڈیا کی جانب سے بھرپور سوالات تھے۔ جن کا اُن کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔
دیگر ذرائعے کے مطابق امریکی سینیٹ کے خارجہ تعلقات کمیٹی کے سربراہ سینیٹر جان کیری نے کہا ہے کہ امریکا مانتا ہے پاکستان کیلئے خود مختاری کا مسئلہ اہم ہے ،اسامہ کی پاکستان میں موجودگی سے کئی سوالات پیدا ہوتے ہیں، اسامہ بن لادن نے پاکستان کی خود مختاری کو پامال کیا اور اس کی خلاف ورزی کی۔ اسلام آباد میں میڈیا کے سامنے اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد آپریشن کا گنتی کے چند لوگوں کو علم تھا، انہیں اور جنرل پیٹریاس کو بھی آخر وقت تک ایبٹ آباد آپریشن کا پتہ نہیں تھا، امریکی فوجیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلیے آپریشن خفیہ رکھا گیا، صدر اوباما، اسامہ کو ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کو مشترکہ دشمن دہشتگردی کاسامنا ہے، اسامہ بن لادن 35 ہزار پاکستانیوں کی ہلاکت کا ذمے دار اور 3 ہزار امریکیوں کے قتل کا ماسٹر مائنڈ تھا۔
انہوں نے کہا کہ جنرل کیانی اور جنرل پاشا کو امریکیوں کی تشویش سے آگاہ کیا، پاکستان کی امداد روکنے کیلئے دباؤ ہے تاہم کیری لوگر بل کے تحت منصوبے جاری رہیں گے۔ پاک امریکا تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، پاکستانی عوام کو منجدھار میں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ پاکستان سے طویل مدت تعلقات قائم رکھیں گے، پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں عظیم قربانیاں دیں، نہیں بھول سکتے کہ پاکستان کے 35 ہزار افراد نے اس جنگ میں جانوں کا نذرانہ دیا۔ امریکا اور پاکستان میں اعتماد میں کمی نہیں آئی، دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد کو بڑھانے آیا ہوں، دورہ پاکستان کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو آگے بڑھانا ہے، پاکستان نے طویل المدت تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں اور امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن جلد پاکستان کا دورہ کرینگی۔ سینیٹر جان کیری کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان معافی مانگنے نہیں آئے، یہ فیصلہ پاکستانی عوام نے کرنا ہے کہ وہ کیسا پاکستان چاہتے ہیں، ایسا پاکستان جو دہشت گردوں کا گڑھ ہو یا محمد علی جناح کا پاکستان۔
خبر کا کوڈ : 72346
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش