لاہور:
اسلام ٹائمز۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ مسلمانوں پر حملہ آور غیر مسلم فوج کے خلاف مسلمانوں کو اپنے دفاع اور مزاحمت کا ہی نہیں بلکہ جوابی فوجی کاروائی کا بھی حق حاصل ہے۔ اسلام حملے کی صورت میں مسلمانوں کو جارح فوجیوں کے خلاف جوابی کاروائی کا مکمل حق دیتا ہے۔ اقوام متحدہ کے چارٹر میں یہ حق سب ملکوں کو حاصل ہے اور اسے ہر ملک نے اپنے قانون کا حصہ بنایا ہوا ہے۔ ڈرون حملوں کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے انہوں نے اس کا ذمہ دار بھی ان مسلم حکمرانوں کو قرار دیا جنہوں نے امریکا سے معاہدوں کے ذریعے ایسے حملوں کی اجازت دے رکھی ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف فتویٰ خوف اور لالچ سے بے نیاز ہو کر خالصتاً اسلامی روح کے مطابق دیا ہے۔ اسلام جنگ کے دوران غیر محارب سویلین افراد کے قتل کی ممانعت کرتا ہے۔ جو دین حالت جنگ میں بھی پرامن سفارتکاروں، عورتوں، بچوں، پادریوں اور فصلوں تک کو تحفظ دیتا ہو، وہ معصوم شہریوں کو حالت امن میں دہشت گردی اور خودکش حملوں میں مارنے کی کیسے اجازت دے سکتا ہے۔؟