0
Thursday 16 May 2019 10:07

پاکستانی فضائی حدود کی جزوی بندش میں 30 مئی تک توسیع

پاکستانی فضائی حدود کی جزوی بندش میں 30 مئی تک توسیع
اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے کشیدگی کے باعث بھارت کے فضائی حدود استعمال کرنے پر عائد کی گئی جزوی پابندی میں 30 مئی تک توسیع کر دی۔ ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کی جانب سے فضائی حدود کی بندش کے معاملے پر دو طرفہ سطح پر کوئی پیش رفت نہیں کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی فضائی حدود بند ہونے سے بھارت کی فضائی حدود استعمال کرنے والی غیرملکی پروازوں کو پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ خیال رہے کہ 26 فروری کو بھارتی دراندازی اور بین الاقوامی حدود کی خلاف ورزی کے باعث پاکستان نے فضائی حدود مکمل طور پر بند کر دی تھی۔ بعدازاں مارچ میں پاکستان نے فضائی حدود بحال کی تھی تاہم بھارتی پروازوں کو تاحال پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی( سی اے اے ) کے عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ گزشتہ روز پاکستان نے بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود کی بندش ہٹانے کے معاملے پر ازسرنو جائزہ لیا اور اس میں 30 مئی تک توسیع کرنے کا فیصلہ کیا۔

سول ایوی ایشن نے مذکورہ فیصلہ لینے کے بعد پائلٹس کو 30 مئی تک پروازوں کے روٹ سے متعلق نوٹس بھی جاری کیا۔ عہدیدار نے بتایا کہ حکومت 30 مئی کو فضائی حدود کی بندش سے متعلق فیصلے کا دوبارہ جائزہ لے گی۔ بھارت نے بھی پاکستان کے لیے فضائی حدود پر پابندی عائد کی تھی، عہدیدار نے کہا کہ ڈھائی مہینے سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود پاکستان یا بھارت کی جانب سے فضائی حدود کی بندش ہٹانے پر کوئی پیش رفت نہیں کی گئی، یہ حیران کن ہے کہ اس معاملے پر کسی بیک ڈور ڈپلومیسی کا استعمال بھی نہیں کیا جا رہا جس کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کی قومی ایئرلائنز اور دیگر غیر ملکی ایئرلائنز کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فضائی حدود کی بندش دو طرفہ مسئلے کے بجائے ایک بین الاقوامی مسئلہ ہونا چاہیے۔ تاہم پاکستان کی جانب سے فضائی حدو کی بندش سمیت دیگر معاملات میں پیش رفت نہ کرنے کا الزام بھارت پر عائد کیا جاتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ ہم جنگ کے راستے پر نہیں چلنا چاہتے، ہم نے بھارت سے دہشت گردی، جموں و کشمیر سمیت تمام معاملات پر بات چیت کی پیش کش کی کیونکہ ہم امن چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بجائے بھارت کشمیر میں تجارت کو روک کر مزید کشیدگی ظاہر کر رہا ہے۔ پاکستان اور بھارت دونوں کی جانب سے فضائی حدود کی بندش ہٹانے سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ 'ہم کشیدگی میں کمی چاہتے ہیں، اگر ایسا نہیں ہوتا تو بھارت پر فضائی حدود کی بندش ایک دن کے لیے بھی نہیں ہٹائیں گے لیکن اس مقصد کے لیے بھارت کو ہم سے بات چیت کرنی ہو گی'۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کو سمجھداری سے کام لینا چاہیے اور یہ لازمی سمجھنا چاہیے کہ لڑائی سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔

بیک چینل ڈور سے متعلق سوال پر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ 'جہاں تک مجھے علم ہے اس وقت دونوں ممالک کے درمیان کوئی بیک ڈور ڈپلومیسی کام نہیں کر رہی'۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بیک ڈور ڈپلومیسی استعمال ہوئی تھی لیکن فرنٹ چینل سے رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے اپنے نتائج حاصل کرنے میں ناکام ہو گئی تھی، اس لیے کسی بھی معاملے پر فرنٹ اور بیک چینل ڈپلومیسی کے درمیان تعاون نہ ہونا ممکن نہیں ہے'۔
خبر کا کوڈ : 794493
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش