0
Saturday 13 Jul 2019 16:44

پنڈتوں کی محفوظ بازآبادکاری منصوبے پر پھر غور ہوگا، رام مادھو

پنڈتوں کی محفوظ بازآبادکاری منصوبے پر پھر غور ہوگا، رام مادھو
اسلام ٹائمز۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے کہا ہے کہ وہ ہزاروں بے گھر کشمیری پنڈتوں کی محفوظ کیمپوں میں بازآبادکاری کے منصوبے پر از سر نو غور کرے گی۔ بی جے پی کے جنرل سیکرٹری اور کشمیر امور انچارج رام مادھو نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی 1990ء کی دہائی میں ہجرت کرچکے 2 سے 3 لاکھ پنڈتوں میں سے کچھ کی کشمیر واپسی کیلئے وعدہ بند ہے۔ رام مادھو نے ایک بین الاقوامی نیوز ایجنسی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پنڈتوں کی کشمیر واپسی بنیادی حق ہے جس کی قدر کرنی چاہیئے، اس کے ساتھ ہی ہمیں انہیں معقول سیکورٹی بھی فراہم کرنا ہوگی۔

رام مادھو نے کہا کہ جموں و کشمیر کی سابق مخلوط حکومت نے اس بات پر غور کیا تھا کہ پنڈتوں کے لئے الگ یا مشترکہ باز آبادکاری کالونیاں بنائی جائیں، لیکن اس پر بعد میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، کیونکہ کسی بھی بات پر باہمی اتفاق رائے پیدا نہیں ہوسکا۔ رام مادھو نے کہا کہ بھاجپا کو اس بات پر یقین ہے کہ وہ آنے والے اسمبلی انتخابات جیت جائے گی جس کے بعد بازآبادکاری منصوبہ کی عمل آوری پر غور ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں یقین ہے جب ہم واپس اقتدار میں آئیں گے، ہم دوبارہ اس معاملے کو اٹھائیں گے اور دیکھیں گے کہ کوئی حل نکلے آئے۔ خیال رہے کشمیری پنڈتوں کی وطن واپسی کے سلسلے میں علیحدہ کالونیوں کی تعمیر کے منصوبے کی نہ صرف علیحدگی پسند جماعتیں بلکہ مین اسٹریم سیاسی پارٹیاں بھی مخالفت میں پیش پیش ہیں۔

علیحدگی پسند اور مین اسٹریم سیاسی پارٹیوں کا ماننا ہے کہ علیحدہ کالونیوں کے حکومتی منصوبے سے ریاست میں دونوں طبقے کے درمیان مزید خلیج پیدا ہوگی۔ اس سلسلے میں 2015ء کے دوران پی ڈی پی، بی جے پی پر مشتمل مخلوط حکومت نے ایک بلیو پرنٹ بھی جاری کیا تھا جس میں مذکورہ کالونیوں کی تعمیر کے حوالے سے مفصل تفصیلات موجود تھیں، تاہم بعد میں عوامی ردعمل سامنے آنے کے بعد اس منصوبے کو التوا میں ڈالا گیا۔ واضح رہے پنڈتوں کی کشمیر واپسی سے متعلق حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے حالیہ انٹرویو میں اس بات کا اظہار کیا تھا کہ 1990ء میں ہجرت کرچکے کشمیری پنڈتوں کی واپسی کے لئے حریت متفکر ہے۔
خبر کا کوڈ : 804775
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش