0
Monday 11 Jul 2011 22:46

2 مئی کو ایئربیسز کو ہائی الرٹ کر دیا تھا، ایبٹ آباد کمیشن کے اجلاس میں بریفنگ مکمل، آئندہ اجلاس میں آئی ایس آئی حکام کو طلب کر لیا

2 مئی کو ایئربیسز کو ہائی الرٹ کر دیا تھا، ایبٹ آباد کمیشن کے اجلاس میں بریفنگ مکمل، آئندہ اجلاس میں آئی ایس آئی حکام کو طلب کر لیا
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ ایبٹ آباد کمیشن کو بتایا گیا ہے کہ دو مئی کے ایبٹ آباد آپریشن کی اطلاع ملتے ہی ملک کے تمام ایئربیسز کو ہائی الرٹ کر دیا گیا تھا اور پاک فضائیہ کسی بھی قسم کی کارروائی کیلئے مکمل تیار تھی۔ کمیشن کا اجلاس جسٹس جاوید اقبال کی صدارت میں اسلام آباد میں ہوا، جس میں ایئرفورس حکام نے تفصیلی بریفنگ دی۔ ذرائع کے مطابق کمیشن کو بتایا گیا کہ ایبٹ آباد آپریشن میں جدید ٹیکنالوجی کے حامل امریکی ہیلی کاپٹروں نے حصہ لیا۔ پاکستانی ریڈار ورکنگ پوزیشن میں تھے، تاہم جدید ٹیکنالو جی کے باعث امریکی ہیلی کاپٹر ریڈار کی گرفت میں نہیں آئے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ آپریشن کی اطلاع ملتے ہی ملک کے تمام ایئر بیسز کو ہائی الرٹ کر دیا گیا تھا اور پاک فضائیہ کسی بھی قسم کی کاروائی کے لیئے مکمل تیار تھی۔ کمیشن کا آئندہ اجلاس اٹھارہ جولائی کو ہو گا، جس میں ڈی جی ملٹری آپریشنز کمیشن کو بریف کریں گے۔
ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے واقعہ کی تحقیقات کیلئے قائم کمیشن کے اجلاس میں آرمی اور ایئرفورس حکام نے بریفنگ دی، جس کے بعد کمیشن کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کے جواب بھی دیئے گئے۔ ایبٹ آباد کمیشن کا اجلاس سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت کیبنٹ ڈویژن بلاک میں ہوا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں ڈی جی ملٹری آپریشنز میجر جنرل اشفاق ندیم اور پاک فضائیہ کے سی ڈی ایس ایئر مارشل محمد حسن نے دو مئی کے واقعہ پر بریفنگ دی۔ اس کے بعد سوال و جواب کا سلسلہ ہوا۔ کمیشن کے اجلاس کے دوران ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کیخلاف امریکی آپریشن کے وقت سرحدوں پر پاک فضائیہ اور بری افواج کی روایتی دفاعی تیاریوں اور امریکا کی پاکستانی حدود میں مداخلت کے امور پر بھی غور کیا گیا ہے۔
ایبٹ آباد واقعہ کی تحقیقات کے لئے قائم کمیشن کا پہلا باقاعدہ اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ فضائیہ کے حکام نے بتایا کہ امریکی ہیلی کاپٹروں نے پہاڑوں میں ایسا روٹ منتخب کیا کہ ریڈار میں نہیں آسکے۔ آئندہ اجلاس میں آئی ایس آئی حکام کو طلب کر لیا۔ انکوائری کمیشن کا اجلاس سپریم کورٹ کے سینیئر جج جسٹس جاوید اقبال کی سربراہی میں ہوا۔ کمیشن کے ارکان سابق آئی جی عباس خان، این ڈی ایم اے کے سابق سربراہ لیفیننٹ جنرل ریٹائرڈ ندیم احمد اور سابق سفیر اشرف جہانگیر قاضی نے شرکت کی۔ فضائیہ اور فوجی حکام نے اجلاس کو بریفنگ دی۔ ایئرمارشل محمود حسن نے کمیشن کے سامنے تفصیلی بیان پیش کیا۔ ڈپٹی چیف آف ایئر سٹاف نے ریڈار کے طریقہ کار پر بھی بریفنگ دی اور سوالات کے جواب دئیے، کمیشن کو ایسی صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا جب ریڈار طیارے کو دیکھ نہیں پاتا اور ریڈار اس وقت حالت امن والی پوزیشن میں تھے۔ امریکی ہیلی کاپٹروں نے پہاڑوں میں ایسا روٹ منتخب کیا، جس کی وجہ سے وہ ریڈار میں نہیں آسکے۔ آئندہ اجلاس میں آئی ایس آئی حکام کو بریفنگ کے لئے بلایا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 84385
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش