0
Wednesday 22 Jul 2009 16:24

ججز تقرری کیس:سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کو طلب کر لیا

ججز تقرری کیس:سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کو طلب کر لیا
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے تقرر اور ایمرجنسی کے نفاذ کے مقدمے میں سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت طلب کرلیا اور سماعت 29جولائی تک ملتوی کردی۔چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے14 رکنی لارجر بنچ میں اعلیٰ عدلیہ کے ججز تقرر اور ایمرجنسی نفاذ کے مقدمہ کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس افتخار چوہدری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف کو سنے بغیر پی سی او پر فیصلہ دیا تو کیا اس پر انصاف کا تقاضا پورا نہ ہونے کا سوال نہیں اٹھ سکتا ، اس پر سندھ ہائی کورٹ بار کے وکیل حامد خان نے جواب دیا کہ عاصمہ جیلانی کیس میں سابق صدر یحییٰ خان بھی عدالت میں پیش ہوئے تھے ۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی اہم کیس ہے، معلوم نہیں کیا فیصلہ ہوگا، ٹکا اقبال کیس پر نظرثانی کا معمولی چانس ہو تو بنچ کا نشانہ پی سی او ہوگا۔ چیف جسٹس نے حامد خان ایڈووکیٹ سے استفسارکیا کہ اس مقدمہ کے فیصلے سے کیا اثرات اور نتائج برآمد ہوسکتے ہیں اس سے ہمیں آگاہ کیا جائے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے مزید کہا کہ سنجیدگی سے سوچنا ہوگا کہ5 جولائی77ء کیوں رونما ہوا، عدالتی فیصلوں کے اقوام کی زندگی پر نتائج مرتب ہوتے ہیں، اس مقدمہ کے کچھ اثرات ہمارے ججز کے رینک میں بھی مرتب ہو سکتے ہیں، اس کمرہ کے عدالت باہر بھی دیکھنا ہے کہ کیا اثرات ہوتے ہیں ۔جسٹس خلیل الرحمن رمدے نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ 3 نومبر2007 کے بعد جن ججز نے پی سی او کا حلف لیا انہوں نے سپریم کورٹ کے 7 ججوں کے حکم کی خلاف ورزی کی ۔

خبر کا کوڈ : 8561
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش