1
Monday 3 Aug 2020 22:32

ایران و چین کے درمیان ایرواسپیس ٹیکنالوجی میں تعاون کا وسیع زمینہ موجود ہے، محمد کشاورززادہ

ایران و چین کے درمیان ایرواسپیس ٹیکنالوجی میں تعاون کا وسیع زمینہ موجود ہے، محمد کشاورززادہ
اسلام ٹائمز۔ چین میں ایرانی سفیر محمد کشاورززادہ نے ٹوئٹر پر جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں چین کی جانب سے گلوبل پوزیشننگ کے میدان میں سیٹیلائٹ بھیجے جانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ چین اپنے بیڈو-3 (BeiDou-3) سٹیلائٹ کو کامیابی کے ساتھ خلاء میں پہنچانے کے بعد اب امریکی جی پی ایس (GPS) سسٹم سے بے نیاز ہو گیا ہے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ ایران و چین کے درمیان ایرواسپیس ٹیکنالوجی کے میدان میں وسیع زمینہ موجود ہے جبکہ چین کے اندر موجود ایرواسپیس ٹیکنالوجی پڑھنے والے ممتاز ایرانی طلاب علم اس حوالے سے ایران و چین کے درمیان رابطے کا کام کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ چینی سٹیلائٹ کنٹرول سنٹر "شیان" نے اعلان کیا تھا کہ اس نے حال ہی میں  سٹیلائٹ نیویگیشن سسٹم کے میدان میں اپنا آخری مصنوعی سیارہ "بیڈو-3" کامیابی کے ساتھ خلاء میں پہنچا دیا ہے۔ یہ چینی سیٹیلائٹ، بیڈو سلسلے کا 59واں سیٹیلائٹ ہے جو 23 جون کو زمین سے لانچ کیا گیا تھا۔ یہ چینی سیٹیلائٹ زمین سے 36 ہزار کلومیٹر کے فاصلے پر موجود اپنے مدار میں 8 دن کی پرواز کے بعد پہنچا تھا۔ یاد رہے کہ BDS-3 سیٹیلائٹ نیویگیشن سسٹم نے دسمبر 2018ء سے عالمی سطح پر کام کرنا شروع کر دیا تھا جبکہ یہ دنیا کے 4 سیٹیلائٹ نیویگیشن سسٹمز؛ امریکی "جی پی ایس"، یورپی "گلیلیو" اور روسی "گلوناس" میں سے ایک ہے۔
خبر کا کوڈ : 878141
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش