0
Wednesday 3 Aug 2011 08:28

ہماری حکومت قومی اداروں اور سیاسی و جمہوری طاقتوں کے مابین تصادم کی بجائے ہمیشہ مفاہمت کی پالیسی پر گامزن رہی ہے، شیر اعظم وزیر

ہماری حکومت قومی اداروں اور سیاسی و جمہوری طاقتوں کے مابین تصادم کی بجائے ہمیشہ مفاہمت کی پالیسی پر گامزن رہی ہے، شیر اعظم وزیر
پشاور:اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر محنت شیر اعظم وزیر نے کہا ہے کہ ہماری حکومت قومی اداروں اور سیاسی و جمہوری طاقتوں کے مابین تصادم کی بجائے ہمیشہ مفاہمت کی پالیسی پر پہلے بھی گامزن رہی ہے اور آئندہ بھی یہی مفاہمت کی پالیسی جاری رکھی جائے گی۔ انہوں نے آج پشاور میں کابینہ کے اجلاس میں شرکت سے قبل میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جمہوری اور عوامی حکومت نے صوبائی خود مختاری دیکرنہ صرف صوبوں کا دیرینہ مطالبہ پورا کیا ہے بلکہ صوبوں کو اختیارات دیکر انہیں مضبوط بھی کیا ہے کیونکہ ہمارے قائدین سمجھتے ہیں کہ اگر صوبے مضبوط ہونگے تو یقینا وفاق بھی مضبوط ہو گا کیونکہ یہ بات مسلمہ حقیقت ہے کہ ہمیشہ مضبوط صوبے ہی مضبوط وفاق کی علامت ہوتے ہیں انہو ں نے اس موقع پر اپنے محکمے کی کار کردگی کے بارے میں صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ کسی بھی معاشرے میں تعلیم ترقی و خوشحالی کی ہمیشہ بنیاد ہوتی ہے اسی لئے حکومت محنت کشوں کے بچوں کو بھی انگلش میڈیم کے ذریعے معیاری تعلیم دینا چاہتی ہے تاکہ وہ بھی مسابقت کے آج کے دور میں ملک کے دیگر معیاری تعلیمی اداروں کے طلباء کے مقابلے میں کہیں پیچھے نہ رہیں لیکن اس سلسلے میں اساتذہ کا کردار بڑی کلیدی اہمیت کا حامل ہے اور حکومت کے ساتھ ساتھ اساتذہ کو بھی اس مشن میں قومی جذبے کے ساتھ حکومت کا ہاتھ بٹانا ہو گا۔
صوبائی وزیر محنت نے اس موقع پر کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے کئی سال پہلے ہماری قوم کو ایک ویژن دیا تھا کہ پاکستان میں مزدور کے بچے کو بھی ہم مزدور بننے پر مجبور ہونے نہیں دیں گے بلکہ محنت کشوں کے بچوں کو بھی اعلیٰ تعلیم کے مساوی مواقع فراہم کئے جائیں گے اور اسی ویژن کو پی پی پی آگے لیکر بڑھ رہی ہے اور آج ہماری حکومت نے فوکس ورکنگ گرائمرز سکولوں کو ملک اور صوبے کی بہترین درسگاہوں میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے لہٰذا اساتذہ کرام کو چاہئیے کہ وہ مزدوروں کے بچوں کو صوبے اور ملک کا بہترین طالب علم بنانے کے عزم کی تجدید کریں اور اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر محنت کشوں کے بچوں کو معیاری تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے میں حکومت کی مدد کریں۔ انہو ں نے اس موقع پر میڈیا کے توسط سے بھی خیبر پختونخوا کے محکمہ محنت کے تمام اساتذہ کو تاکید کی کہ وہ اپنی انتظامی اور تدریسی استعداد کو مزید بڑھائیں اور اپنے اداروں کی کارکردگی کو پہلے سے مزید بہتر بنائیں۔ صوبائی وزیر نے اس موقع پر صحافیوں کو مزید بتایا کہ حکومت نے خیبر پختونخوا کے ورکنگ فوکس گرائمرز سکولوں کا درجہ میٹرک سے بڑھا کر انٹر تک اپ گریڈ کر دیا ہے تاکہ محنت کشوں کے بچے اپنے ہی تعلیمی اداروں سے ایف ایس سی تک کی معیاری تعلیم حاصل کرکے پروفیشنل اداروں میں میرٹ کی بنیاد پر اپنی اعلیٰ تعلیم کو جاری رکھ سکیں۔ اسی طرح موجودہ حکومت کی مسلسل کوششوں سے مرکزی حکومت نے پشاور میں پہلی مرتبہ مزدوروں کے بچوں کے لئے بھی خاص طور پر ان کا اپنا میڈیکل کالج قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو میری بہت بڑی کامیابی ہے اور خیبر پختونخوا کے محنت کشوں کے بچوں کے لئے موجودہ حکومت کا ایک یادگار تحفہ بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی پسماندگی کی پیش نظر حکومت صوبے میں مزید ورکنگ فوکس تعلیمی ادارے کھول رہی ہے تا کہ محنت کشوں کے بچوں کو ان کی دہلیز پر ہی یعنی لیبر کالونیوں کے قریب تر اعلیٰ اور معیاری تعلیم کے مواقع فراہم کئے جا سکیں۔ انہو ں نے کہا کہ یہ پی پی پی حکومت کا ایک بے مثال کارنامہ ہے کہ ہم نے محنت کشوں کے بچوں کو بلا امتیاز یونیورسٹیوں کی سطح پر اعلیٰ تعلیم اور ایم فل بلکہ پی ایچ ڈی کی سطح تک بھی مفت تعلیم فراہم کرنے کے لئے مکمل اخراجات پر مشتمل تعلیمی وظائف بغیر کسی رکاوٹ کے جاری کرنے کا عزم کر رکھا ہے جس سے مزدوروں کے ہزاروں بچے اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں جو بڑے فخر اور خوشی کی بات ہے انہو ں نے مزید کہا کہ یہ کتنی اعزاز کی بات ہے کہ جو مزدور ماہانہ 7000 روپے اجرت لے رہے ہیں انکے بچے پرسالانہ 25 ہزار روپے کے تعلیمی اخراجات حکومت مفت برداشت کر رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 89005
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش