0
Monday 8 Aug 2011 15:08

امریکہ کو ایک اور دھچکا، تاریخ میں پہلی بار کریڈٹ ریٹنگ میں ایک درجہ کمی، تجزیہ غلط ہے، امریکی محکمہ خزانہ

امریکہ کو ایک اور دھچکا، تاریخ میں پہلی بار کریڈٹ ریٹنگ میں ایک درجہ کمی، تجزیہ غلط ہے، امریکی محکمہ خزانہ
نیویارک:اسلام ٹائمز۔ کھربوں ڈالر کے ریاستی قرضوں تلے دبے امریکہ کی عالمی سطح پر قرض لوٹانے کی صلاحیت کی درجہ بندی پہلی بار بہترین ٹرپل اے (AAA) سے کم کرکے ڈبل اے پلس (+AA) کر دی گئی ہے، دوسری جانب امریکی محکمہ خزانہ نے ریٹنگ ایجنسی کے امریکی معیشت کے تجزیے کو غلط قرار دیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق دنیا کی بہترین سٹینڈرڈ اینڈ پاورز نامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی نے امریکہ کی کریڈٹ ریٹنگ میں ایک درجہ کمی کی ہے۔ فوری طور پر اس کے اثرات یہ ہوں گے کہ امریکی حکومت، کمپنیوں اور عام صارفین کو اب پہلے کے مقابلے میں قدرے بلند شرح سود پر قرضے ملیں گے۔
ایجنسی کے اس فیصلے سے چین میں بھی خدشات ابھر سکتے ہیں، جو امریکی ریاستی قرضے کے ایک ٹریلین ڈالر کا مالک ہے۔ یہ کریڈٹ ریٹنگ کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ امریکہ کی درجہ بندی میں کمی کی گئی ہے۔ سٹینڈرڈ اینڈ پاورز نے یہ کمی طویل المدت درجہ بندی میں کی ہے اور اس نے بڑھتے ہوئے بجٹ خسارے کی وجہ سے مستقبل کے لیے امریکی معیشت کا منظرنامہ بھی منفی دکھایا ہے۔ ایس اینڈ پی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ریٹنگ میں کمی ہماری اس رائے کا مظہر ہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی کانگریس نے خسارے میں کمی کا جو منصوبہ منظور کیا تھا اس میں ایسا کچھ نہیں تھا جو امریکی حکومت کے وسط مدتی قرضوں کو مستحکم کرنے کے لیے ضروری تھا اور یہ دیرپا نہیں تھا۔
کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کے سبب امریکی ریاستی قرضے میں 100 ارب ڈالر کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب اوباما انتظامیہ اس کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی سے زیادہ خوش نہیں اور اس پر اہداف بدلنے کا الزام لگاتی ہے۔ امریکی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کے بعد محکمہ خزانہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکہ کی اقتصادی صورتحال پر ایس اینڈ پی کا تجزیہ غلط ہے اور انہوں نے حساب میں دو کھرب ڈالر کی غلطی کی ہے۔ ایس اینڈ پی کی درجہ بندی کمیٹی کے چیئرمین جان چیمبرز نے امریکی چینل سی این این سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر قرض کی حد پر سمجھوتہ جلد ہو جاتا تو امریکہ اپنی درجہ بندی میں کمی سے بچ سکتا تھا۔ بی بی سی کا کہنا ہے کہ کریڈٹ درجہ بندی میں اس کمی سے ایک ایسی امریکی معیشت پر عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید متزلزل ہو گا جو پہلے ہی بڑے پیمانے پر قرضوں سے نمٹنے کی کوشش میں ہے اور جسے 9.1 فیصد شرح کی بیروزگاری کا سامنا ہے۔
 وائٹ ہاوس کی جانب سے اس تازہ ترین پیشرفت پر کوئی فوری رد عمل ظاہر نہیں کیا گیا۔ امریکی ارکان پارلیمنٹ نے ایس اینڈ پی کی درجہ بندی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ڈیموکریٹک لیڈر ہیری ریڈ نے کہا ہے کہ ہمیں اب اپنے خسارے پر قابو پانا ہو گا۔ وپ سٹینی ہاور نے کہا کہ عالمی ایجنسی کی رپورٹ ہمیں جگانے کیلئے ہے، تاکہ ہم سیاست کو خسارے پر قابو پانے کیلئے کئے جانیوالے اقدامات سے الگ رکھیں۔ ری پبلکن سپیکر جان بوہینر کا کہنا تھا کہ یہ عشروں سے بے قابو اخراجات کا نتیجہ ہے۔ فلپائن کا کہنا ہے کہ امریکہ اپنے مسائل پر قابو پالیگا۔ جاپان کا کہنا ہے کہ ایس اینڈ پی کی رپورٹ کے بعد بھی امریکہ کے ساتھ سرمایہ کاری متاثر نہیں ہوگی۔ ہمیں امریکی پالیسیوں پر اعتماد ہے۔
خبر کا کوڈ : 90274
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش