0
Saturday 27 Mar 2021 18:53

مسنگ پرسنز بازیاب نہ ہوئے تو 2 اپریل سے کراچی میں دھرنا دیا جائیگا، علامہ احمد اقبال رضوی

مسنگ پرسنز بازیاب نہ ہوئے تو 2 اپریل سے کراچی میں دھرنا دیا جائیگا، علامہ احمد اقبال رضوی
اسلام ٹائمز۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے مرکزی رہنماء علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا ہے کہ 31 مارچ تک جبری لاپتہ بےگناہ شیعہ عزادار رہا نہ ہوئے تو 2 اپریل سے کراچی میں عظیم الشان دھرنا دیا جائے گا جو مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین پر مسنگ پرسنز کا مسئلہ بالخصوص شیعہ مسنگ پرسنز کا معاملہ ایک ایسا ایشو ہے کہ جس کی وجہ سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہو رہی ہے اور دوسری جانب ریاستی اداروں سے ہمارے ملک کے محب وطن نوجوان متنفر ہو رہے ہیں، گذشتہ کئی سالوں میں ہر دروازہ کھٹکھٹا چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاستی ادارے، عدلیہ اور جہاں جہاں سے ہمیں جواب ملنے کی امید تھی، سب سے رجوع کیا، وزیراعظم، آرمی چیف، چیف جسٹس سب کو ہم دہائیاں دے چکے۔

علامہ احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان کی پامالی آرٹیکل 10 کی خلاف ورزی بار بار ریاستی اداروں کی جانب سے ہوتی رہی، لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی، 7، 7 سالوں سے ہمارے نوجوان عزادار ریاستی اداروں کے تنگ و تاریک زندانوں میں قید ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں، یہ انسانی حقوق کی پامالی ہے اور پاکستان کے محب وطن شیعیان حیدر کرار (ع) کو دیوار سے لگانے کی کوشش ہے، ہم پہلے بھی کہتے رہے ہیں اور اب پھر کہتے ہیں کہ اگر کسی شیعہ عزادار نے کوئی جرم کیا گیا ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے، آپ اپنا الزام ثابت کریں اور اس شیعہ عزادار کو اپنے صفائی کا موقع دیں، یہ 7، 8 سال تک کسی کو جبری لاپتہ رکھنا کہاں کا انصاف ہے۔؟؟؟ علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ گذشتہ 30 سال اس وطن عزیز میں شیعیان حیدر کرار (ع) کی نسل کشی جاری رہی، ہمیں چن چن کر نشانہ بنایا گیا۔

علامہ احمد اقبال رضوی کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں بم دھماکوں سے اڑایا گیا، مسجد و امام بارگاہوں میں خودکش دھماکے کئے گئے، دیواروں کو شیعہ کافر کے نعروں سے کالا کیا گیا اور افسوس کہ یہ سب ریاستی سرپرستی میں ہوتا رہا، گذشتہ ہفتے ہی کوئٹہ کے 2 معروف شیعہ رہنماؤں رشید علی طوری اور جعفر علی کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا ہے، ہم ریاستی اداروں کی عدم توجہی اور عدم تعاون سے تنگ آچکے ہیں، اب جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر 31 مارچ تک ہمارے عزادار جوان رہا نہ ہوئے تو 2 اپریل سے کراچی میں بھرپور احتجاجی دھرنا شروع ہوگا۔ انہوں نے تمام شیعہ تنظیمات، ماتمی انجمنوں، علماء و خطباء، ماؤں، بہنوں، بزرگوں اور جوانوں سے اپیل کی ہے کہ اس عظیم الشان دھرنے میں بھرپور انداز میں شرکت کرکے اپنی قومی و ملی بیداری کا ثبوت دیں۔
خبر کا کوڈ : 923782
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش