0
Thursday 10 Jun 2021 23:17

ہمارے ہوائی اڈے حماس کی زد میں جبکہ فلسطینی ہمارے جیٹ طیاروں کو بھی نشانہ بناتے ہیں، اسرائیلی ایئرچیف

ہمارے ہوائی اڈے حماس کی زد میں جبکہ فلسطینی ہمارے جیٹ طیاروں کو بھی نشانہ بناتے ہیں، اسرائیلی ایئرچیف
اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کے ایئرچیف مارشل ایمیکام نورکن (Aluf Amikam Norkin) نے اسرائیلی ٹیلیویژن کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں غزہ پر مسلط کردہ 12 روزہ اسرائیلی جنگ اور اس میں اسرائیل کو حاصل ہونے والی دندان شکن شکست پر گفتگو کی ہے۔ اسرائیلی ایئرچیف نے صیہونی ٹیلیویژن کے چینل 12 کو دیئے گئے انٹرویو میں یہ دعوی کرتے ہوئے کہ فلسطینی مزاحمتی محاذ کا "سیف القدس" مزاحمتی آپریشن ختم ہو گیا ہے، انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کے تمام فوجی ہوائی اڈے حماس کے میزائلوں کی زد میں ہیں جبکہ انہوں نے اپنے مزاحمتی آپریشن کے دوران اپنے کسی پیشرفتہ میزائل کے ذریعے ہمارے ایک لڑاکا طیارے کو سرنگوں کرنے کی کوشش بھی کی تھی۔ ایمیکام نورکن نے فلسطینی مزاحمتی محاذ کے سامنے یکطرفہ جنگ بندی کے باعث غاصب صیہونی رژیم کی گرتی ساکھ کی جانب اشارہ کئے بغیر کہا کہ فلسطینی مزاحمتی گروہوں اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی مفاہمت، مصر کی ثالثی کے ذریعے طے پائی ہے۔

اسرائیلی ایئر چیف نے اپنی گفتگو کے دوسرے حصے میں مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقوں اور شام کے اسلامی مزاحمتی محاذ کے بارے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں دعوی کیا کہ خطے میں عسکری فورسز کی تعیناتی سے متعلق ایران کے رویے و ارادے کی تبدیلی سے متعلق دعوی نمائشی ہے تاہم خطے میں ایرانی منصوبوں میں آنے والی تبدیلی کے حوالے سے، میرے خیال میں، ہم تاثیر گذار ثابت ہوئے ہیں۔ ایمکام نورکین نے امریکہ کی جانب سے متحدہ عرب امارات کو ایف-35 طیاروں کی ممکنہ فروخت کے بارے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے اسرائیلی فوج کا موقف واضح ہے اور وہ یہ کہ خطے میں اسرائیل کو فوجی برتری حاصل رہنی چاہئے۔

واضح رہے کہ مسجد اقصی کی پے در پے بیحرمتی پر غاصب صیہونی رژیم کو فلسطینی مزاحمتی محاذ کی جانب سے دی گئی مہلت کے خاتمے پر 10 جون 2021ء کے روز فلسطینی مزاحمتی محاذ کی جانب سے مقبوضہ فلسطین میں واقع غاصب یہودی آبادیوں کے خلاف وسیع راکٹ باری کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا جس نے غزہ پر وحشیانہ صیہونی بمباری کے بعد باقاعدہ جنگ کی سی صورت اختیار کر لی جبکہ وسیع صیہونی بمباری کے باوجود فلسطینی مزاحمت میں کسی قسم کی کمی نہ آنے اور غاصب صیہونی رژیم کو پہنچنے والے وسیع نقصان کے بعد بالآخر 12 روز گزر جانے پر غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے اپنی شکست قبول کر لی گئی تھی۔ یاد رہے کہ ان 12 ایام کے دوران فلسطینی مزاحمتی محاذ کی جانب سے صیہونی اہداف پر 4 ہزار سے زائد راکٹ و میزائل فائر کئے گئے تھے جنہیں روکنے میں معروف اسرائیلی ہوائی دفاع کا نظام "آئرن ڈوم" بری طرح ناکام رہا تھا۔
خبر کا کوڈ : 937395
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش