0
Wednesday 3 Mar 2021 19:14

شیعیان کشمیر کو درپیش مسائل کے حوالے سے آغا سید مجتبیٰ عباس موسوی کا خصوصی انٹرویو

متعلقہ فائیلیںآغا سید مجتبٰی عباس موسوی کا تعلق مقبوضہ کشمیر کے وسطی ضلع بڈگام سے ہے۔ وہ وادی کشمیر کے مزاحتمی رہنماء اور جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن موسوی کے بڑے فرزند ہیں۔ آغا سید مجتبٰی عباس موسوی قم المقدس میں زیر تعلیم ہیں اور انجمن شرعی شیعیان میں اہم ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں۔ بھارت کی مودی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں شیعہ وقف بورڈ تشکیل دینے، شیعیان کشمیر کے سیاسی، سماجی و دینی مسائل کے حوالے سے اسلام ٹائمز نے آغا سید مجتبٰی عباس موسوی سے ایک خصوصی انٹرویو کا اہتمام کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ  علماء کشمیر کا مشترکہ ہدف مکتب تشیع کی تبلیغ و ترویج ہے۔ مکتب تشیع کی سیاسی، سماجی و دینی پیشرفت کیلئے ہمیں ایک دوسرے کا معاون ثابت ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت مکمل طور پر اسرائیل کے تقش قدم پر چل رہی ہے۔ آغا سید مجتبٰی عباس موسوی نے کہا کہ مودی حکومت کا شیعہ وقف بورڈ قائم کرنے کا اقدام وقف بورڈ کے بارے میں طے شدہ شرعی قواعد و ضوابط کی پامالی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مرکزی حکومت کا یہ اقدام اگر شریعت کے ساتھ متصادم ہوگا تو اس کو کسی بھی حال میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ رواں برس جنوری کے آخر میں آغا سید حسن موسوی کی صدرات میں انجمن شرعی شیعیان کے صدر دفتر میں علماء کشمیر کا ایک اجلاس منعقد ہوا تھا، جس میں مودی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر میں شیعہ وقف بورڈ قائم کرنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اس اجلاس میں چھ رکنی رابطہ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جو اس ضمن میں علماء و مفکرین کے ساتھ تبادلہ خیال کرکے ایک لائحہ عمل تیار کرے گی۔ اجلاس میں مجلس علماء کی تشکیل کے بارے میں بھی حتمی فیصلہ لیا گیا تھا اور ایک آزاد و خود مختار شیعہ وقف بورڈ بنانے کے بارے میں اتفاق رائے سے فیصلہ ہوا تھا، جسے جموں و کشمیر میں شیعہ اوقاف کو منظم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ تفصیلی انٹرویو قارئین کرام کی خدمت میں پیش ہے۔ قارئین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial/videos
خبر کا کوڈ : 919460
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش