0
Tuesday 9 Apr 2024 21:47

ہائی کورٹ نے اروند کجریوال کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی عرضی خارج کردی

ہائی کورٹ نے اروند کجریوال کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی عرضی خارج کردی
اسلام ٹائمز۔ دہلی شراب معاملے میں جیل میں بند دہلی کے وزیراعلٰی اروند کجریوال کو عدالت سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے ضمانت عرضی پر پہلے ہی سماعت مکمل کرلی تھی اور فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا، البتہ عدالت نے آج اس پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ضمانت کا معاملہ معلوم نیں  پڑتا، اس میں گرفتاری کو چیلنج کیا گیا ہے۔ ای ڈی کے ثبوتوں کے مطابق اروند کجریوال گھوٹالے میں شامل معلوم پڑتے ہیں حالانکہ عدالت نے اروند کجریوال کے اس دعوے کا بھی ذکر کیا کہ راگھو مگنتا اور ان کے والد نے بی جے پی کو الیکٹورل بونڈ سے پیسے دیے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ الیکشن لڑنے کے لیے ٹکٹ کون دیتا ہے یا کون کس کو الیکٹورل بانڈ دیتا ہے یہ عدالت نہیں دیکھ سکتی اور  ہم ٹرائل کورٹ کے جوتے میں قدم نہیں رکھ سکتے۔

جسٹس سوارانا کانتا شرما نے کہا کہ پٹیشن نے گرفتاری کو چیلنج کیا ہے اور کہا کہ یہ دفعہ 19 PMLa کی خلاف ورزی  بتائی ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ درخواست ضمانت کی نہیں بلکہ گرفتاری کو غیر قانونی قرار دینے کے لئے ہے۔ جج شرما نے ہندی میں حکم کی وضاحت بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی کے ذریعہ جمع کردہ ثبوتوں  سے پتہ چلتا ہے کہ اروند کیجریوال نے سازش کی تھی اور اس جرم کی آمدنی کے استعمال اور چھپانے میں سرگرم عمل تھے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اروند کجریوال نہ صرف ذاتی طور پر بلکہ عام آدمی پارٹی کے کنوینر کی حیثیت سے بھی اس میں سرگرم رہے ہیں۔ موجودہ معاملے میں متعدد بیانات میں سے راگھو مگنٹا اور سارتھ ریڈی کے بیانات منظور کنندہ کے بیانات ہیں جو پی ایم ایل اے کے ساتھ ساتھ سیکشن 164 سی آر پی سی کے تحت ریکارڈ کیے گئے تھے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ انتخابات کی وجہ سے کجریوال کی گرفتاری ہوئی ہے ایسا کہنا غلط ہے، ضرورت پڑنے پر کبھی بھی گرفتاری ہوسکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1127772
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش