1
Thursday 28 Sep 2017 15:01

7 محرم الحرام اور پانی

7 محرم الحرام اور پانی
تحقیق و تحریر: توقیر کھرل

لشکر یزید نے امام حسین (ع) کو میدان کربلا تک نہیں پہنچایا تھا بلکہ لشکر حسین (ع) نے یزیدی فوج کی سفاکیت کو بےنقاب کرنے کیلئے کربلا میں گھیرا تھا۔ یہ جملے علامہ حسن ظفر نقوی کے ہیں، جو انہوں نے محرم کی ایک مجلس میں بیان کئے، آج جب کیلنڈر پر محرم کی 7 تاریخ کو دیکھا تو یہ جملے اس لئے یاد آئے کہ لشکر یزید نے اسی روز امام حسین (ع) اور ان کے لشکر پر پانی بند کر دیا تھا۔ جنگوں میں پانی بند کرنا جاہلیت کی دیرینہ رسم ہے اور وہ اس کو ایک فوجی حربہ کے طور پر دشمن کو شکست دینے کے لئے استعمال کرتے تھے، اس کی ایک مثال یہ ہے کہ جنگ بدر میں جب مشرکین، اسلام کی فوج سے پہلے بدر کے علاقہ میں پہنچ گئے تو انہوں نے بدر کے کنوئوں پر قبضہ کر لیا اور مسلمانوں کے اوپر پانی بند کر دیا، تاکہ مسلمان سختی میں پڑ کر اپنی شکست کو قبول کر لیں۔ کربلا کے میدان میں بھی لشکر یزید کی خواہش تھی کہ امام حسین (ع) اور ان کے اصحاب کو پیاسا رکھا جائے۔

معروف روایات کے مطابق ساتویں محرم الحرام بروز منگل عمر ابن حجاج کو پانچ سو سواروں سمیت نہر فرات پر اس لئے مقرر کر دیا گیا کہ امام حسین (ع) کے خیمہ تک پانی نہ پہنچنے پائے، پھر مزید احتیاط کے لئے چار ہزار کا لشکر دے کر حجر کو، ایک ہزار کا لشکر دے کر شیث ابن ربعی کو روانہ کیا گیا اور پانی کی بندش کر دی گئی۔ پانی بند ہو جانے کے بعد عبداللہ ابن حصین نے پانی بند ہونے کا طعنہ بھی دیا، جس سے امام حسین (ع) کو سخت صدمہ پہنچا،  پھر ابن حوشب نے طعنہ زنی کی، جس کا جواب حضرت عباس نے دیا۔ آپ نے غالباً طعنہ زنی کے جواب میں خیمہ سے چند قدم کے فاصلہ پر جانب قبلہ ایک ضرب سے چشمہ جاری کر دیا اور یہ بتا دیا کہ ہمارے لئے پانی کی کمی نہیں ہے، لیکن ہم اس مقام پر معجزہ دکھانے نہیں آئے بلکہ امتحان دینے آئے ہیں۔ کربلا میں تشنہ لبی کا شاعری میں بطور استعارہ استعمال عام ہوچکا ہے، بہت شعراء کرام نے پیاس اور کربلا کا ذکر ایک ساتھ اپنی شاعری میں کیا ہے۔

طاہر ناصر علی نے اپنے شعری مجموعہ کو تشنہ لبی قرار دیتے ہوئے لکھا
بہت انوکھی ہے شبیر تیری تشنہ لبی
کہ تیرے نام کی اب تک سبیل لگتی ہے
موجودہ دور کے نامور شاعر افتخار عارف کے کلام میں بھی کربلا کا شعری استعارہ نہایت منفرد ہے۔
وہی پیاس ہے وہی دشت ہے وہی گھرانا ہے
مشکیزے سے تیر کا رشتہ پرانا ہے
شکیب جلالی لکھتے ہیں:
ساحل تمام گرد ندامت سے اٹ گیا
دریا سے کوئی آکے پیاسا پلٹ گیا

محرم الحرام کے ایام آتے ہی پانی کی سبیلوں کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے۔ پیاسوں کی یاد میں سبیلوں کا انتظام تا قیامت رہے گا اور پیاسوں کی یاد کے ساتھ ساتھ لشکر یزید کے اس انتہائی اقدام کی یاد بھی دلائے گا کہ انہوں نے نواسہ رسول پر زمانہ جاہلیت کی طرح صحرا میں پانی کی رسائی بند کر دی تھی۔
خبر کا کوڈ : 672705
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش