0
Sunday 18 Mar 2018 01:37

مرکز افکار اسلامی پاکستان کیطرف سے اسلام آباد میں عظمت و اہمیت نہج البلاغہ کے عنوان سے عظیم الشان پروگرام

مرکز افکار اسلامی پاکستان کیطرف سے اسلام آباد میں عظمت و اہمیت نہج البلاغہ کے عنوان سے عظیم الشان پروگرام
رپورٹ: ڈاکٹر ندیم عباس

17 مارچ 2018ء بروز ہفتہ بعد از نماز مغربین مرکز افکار اسلامی پاکستان کے زیر انتظام ایک پروقار تقریب "عظمت و اہمیت نہج البلاغہ" کے عنوان سے جامع مسجد الصادقؑ اسلام آباد میں منعقد ہوئی، جس سے مفسر قرآن حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ شیخ محسن علی نجفی، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا مقبول حسین علوی (آف برطانیہ)، حرم امام حسین ؑ عراق کے شعبہ مبلغین کے مدیر حجۃ الاسلام والمسلمین الشیخ الکعبی اور جامعۃ المصطفٰی العالمیہ اسلام آباد کے مدیر حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ انیس الحسنین سمیت متعدد علماء کرام نے خطاب کیا۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام مجید سے ہوا، جس کا شرف جامعۃ المصطفٰی العالمیہ اسلام آباد کے طالب علم حافظ قاری محمد اکبر رجائی نے حاصل کیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی مفسر قران حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ شیخ محسن علی نجفی تھے، جنہوں نے اپنے خطاب میں نہج البلاغہ کی اہمیت اور وقت کی ضرورت پر سیر حاصل گفتگو کی۔ انہوں نے اس پروگرام کے انعقاد پر مرکز افکار اسلامی کے سربراہ علامہ مقبول حسین علوی کا شکریہ ادا کیا اور انہیں داد تحسین دی۔ سامعین سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا امام علیؑ اس وقت بھی تنہا تھے اور آج بھی تنہا ہیں، آج ہم امامؑ کے نام کے نعرے تو بہت لگاتے ہیں مگر امام کے فرامین نہیں پڑھتے اور امام کی عبادات میں پروی نہیں کرتے، ہمیں امام عالی مقام کی سیرت کو اپنانے کی ضرورت ہے، علیؑ عبد پہلے ہیں امام اور مولا بعد میں ہیں۔ ہمیں علی کی عبد و عبودیت کو پہچاننے کی ضرورت ہے۔ شیخ صاحب نے اسلام آباد میں ماہانہ درس نہج البلاغہ کا انتظام کرنے پر دل کی گہرائیوں سے خوشی کا اظہار کیا اور اس سلسلے کو شروع کرنے پر مرکز افکار اسلامی پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور دعا بھی دی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سرپرست مرکز افکار اسلامی علامہ مقبول حسین علوی صاحب نے نہج البلاغہ کی اہمیت اور معاشرے میں اس کے اثرات پر روشنی ڈالی اور قرآن کو نہج البلاغہ سے سمجھنے کی ضرورت پر زور دیا اور ماہانہ درس نہج البلاغہ کے انعقاد کے اغراض و مقاصد کو بیان کیا۔ پروگرام کے انچارج جناب حجۃ الاسلام المسلمین مولانا انیس الحسنین نے نہج البلاغہ اور مولا متقیان علیؑ ابن ابی طالب ؑ کے کلام کے محاسن کو بہترین انداز میں بیان کیا اور اسلامی معاشرے میں امام ؑ کے کلام کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے نہج البلاغہ پر ہونے والے کام کا ایک خلاصہ پیش کیا۔ اسی طرح نہج البلاغہ کے جو نسخے موجود ہیں، ان میں بہت سی اغلاط موجود ہیں، جنہیں درست کرنے ضرورت ہے اور نہج البلاغہ کا ایک ایسا ترجمہ تیار  کیا جائے جو موجودہ دور کی زبان سے ہم آہنگ ہو، کیونکہ موجود تراجم میں فارسی عربی کے الفاظ بہت زیادہ ہیں، جس سے عام قاری کو سمجھنے میں دشواری ہوتی ہے۔ انہوں نے  شرکاء کا شکریہ بھی ادا کیا۔ تقریب سے کربلائے معلٰی سے تشریف لائے ہوئے مہمان حرم امام حسین ؑ کے شعبہ تبلیغ کے انچارج حجۃ الاسلام والمسلمین الکعبی نے بھی خطاب کیا، اپنے خطاب میں انہوں نے امام عالی مقام ؑ کے کلام کو عام لوگوں تک پہنچانے اور اس کی درس و تدریس پر زور دیا۔ انہوں نے کہا اگر لوگ معصومین ؑ کے کلام کی خوبصورتی کو پہچان لیں تو وہ ان کی ضرور پیروی کریں گے۔ پروگرام میں پنڈی اسلام آباد کے علمائے کرام  اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور پروگرام کو سراہا۔ پروگرام کے اختتام پر کھانے کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 712792
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش