0
Tuesday 5 Jun 2018 00:51

ایٹمی اثاثے، خطرات اور منصوبہ جات

ایٹمی اثاثے، خطرات اور منصوبہ جات
تحریر: نذر حافی
nazarhaffi@gmail.com

رات کا وقت تھا، محل میں مکمل سنّاٹا تھا، بادشاہ کے کمرے میں ایک وزیر بادشاہ کے ساتھ محو گفتگو تھا، اتنے میں محل کی چھت سے دھڑام کے ساتھ کوئی چیز زور سے نیچے گری اور پورے محل میں شور شرابا مچ گیا، لوگ ڈر کے مارے ادھر ادھر بھاگنے اور چھپنے لگے، بادشاہ بھی سراسیما ہوگیا، کچھ دیر بعد شور ختم ہوگیا تو پتہ چلا کہ خطرے کی کوئی بات نہیں تھی بلکہ چھت سے کسی نے ایک بہت بڑا برتن نیچے پھینکا تھا۔ بادشاہ نے وزیر سے پوچھا کہ سب لوگ ڈرے اور بھاگے لیکن تم کیوں نہیں ڈرے!؟ وزیر نے کہا جناب عالی میں نے ہی آج رات کے اس وقت پر یہ برتن گرانے کا حکم دیا تھا اور میرا مقصد آپ کو یہ سمجھانا تھا کہ اگر انسان کو پہلے سے ہی واقعے کا پتہ ہو تو انسان وقت آنے پر گھبراتا نہیں ہے، اگرچہ برتن گرنے کی یہ آواز میرے لئے بھی خوفناک تھی، لیکن چونکہ میں اس کی منصوبہ بندی سے پہلے ہی آگاہ تھا، سو میں اس کی آواز سے نہیں ڈرا۔

اس وقت پاکستان کے عوام انتخابات پر نظریں لگائے ہوئے ہیں، جبکہ پاکستان کے مسائل پاکستانی انتخابات سے ہٹ کر بھی بہت زیادہ ہیں، خصوصاً جب سے عراق میں امریکہ و سعودی عرب کی پالیسیوں کا جنازہ نکلا ہے اور شام میں داعش اور اس کے سرپرستوں کو دندان شکن شکست ہوئی ہے تو اب امریکہ و سعودی عرب کے لئے اپنے وجود کی بقا کا مسئلہ بنا ہوا ہے۔ اگرچہ سعودی عرب اپنا غصہ یمن پر بمباری کرکے نکال رہا ہے، لیکن اسوقت امریکہ اور سعودی عرب پر واضح ہوچکا ہے کہ وہ ممالک کو آپس میں لڑوا کر اور دہشت گرد گروپوں کے ساتھ الجھا کر اپنا تسلط قائم رکھنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ شام میں حزب اللہ کے ہاتھوں اسرائیل نواز داعشیوں کی شکست نے امریکہ و سعودی عرب کی بوکھلاہٹ میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ ظاہر ہے اگر شام میں داعش کا مکمل صفایا ہو جاتا ہے تو امریکی و سعودی پالیسیوں کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچنے کا امکان ہے۔ چنانچہ امریکہ و سعودی عرب کے لئے اب داعش کو بچانا اور محفوظ بنانا ضروری ہے، لیکن اب مسئلہ یہ ہے کہ طالبان اور القاعدہ کی طرح داعش پر بھی شکست کی مہر ثبت ہوچکی ہے، لہذا اب داعش کی جگہ دہشت گردوں کا کوئی نیا نام رکھ کر پرانے دہشت گرد ٹولوں کو نئے سرے سے منظم کئے جانے کے بارے میں سوچا جا رہا ہے۔

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل اور ہندوستان کی ایما پر نئے دہشت گردوں کو افغانستان کے شمال میں منظم کیا جا رہا ہے، چونکہ اسرائیل اور ہندوستان کو دنیا میں سب سے زیادہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام کھٹکتا ہے، لہذا وہ چاہتے ہیں کہ افغانستان سے پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کو نشانہ بنایا جائے۔ چنانچہ وہی لوگ جو اسلام آباد کی لال مسجد میں جمع ہو کر پاکستان کی سلامتی کے لئے خطرہ بنے تھے، اب انہیں افغانستان کے شمال میں جمع کیا جا رہا ہے۔ اس مقصد کے لئے سعودی عرب نے پہلی فرصت میں 80 ملین ڈالرز کی رقم فراہم کی ہے۔ ہندوستان اور اسرائیل کے لئے اس سے زیادہ خوشی کی بات اور کیا ہوسکتی ہے کہ عنقریب افغانستان سے نئے نام اور نئی توانائی کے ساتھ دہشت گرد گروپ پاکستان پر حملہ آور ہو جائیں گے۔ ان نئے دہشت گردوں کے فعال ہونے سے سعودی عرب اور امریکہ کو بھی یہ فائدہ ہوگا کہ افغانستان سے ایران کو بھی کنٹرول کیا جا سکے گا اور روس اور چین کو بھی نکیل ڈالی جا سکے گی۔

ایسے میں ہماری ساری توجہ انتخابات پر مرکوز ہے، جبکہ ہمارے ہمسائے میں پاکستان کے لئے نئی منصوبہ بندی کے ساتھ نئے دشمن ٹولے تراشے جا رہے ہیں، یعنی اگلے چند ماہ میں عراق اور شام کے بعد دہشت گرد ٹولے پاکستان کو اپنی وحشت و بربریت کا نشانہ بنائیں گے۔ افغانستان کو مزید جنگوں میں جھونکنے کے لئے جان بوجھ کر پسماندہ رکھا گیا ہے اور اس کی پسماندگی میں طالبان اور القاعدہ و داعش کی مدد سے مزید اضافہ کیا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسیف اور یو ایس ایڈ کی طرف سے جاری شدہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق افغانستان میں سکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد میں 2002ء کے بعد پہلی مرتبہ تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ سات سے 17 سال عمر کے 37 لاکھ یعنی تقریباً 44 فیصد بچے سکول نہیں جاتے۔ وزیرِ تعلیم میر واعظ بالغی نے بتایا کہ سکول نہ جانے والے 37 لاکھ میں سے 27 لاکھ لڑکیاں ہیں۔ اس وقت ایک طرف تو ہم سی پیک کے خواب دیکھ رہے ہیں، جبکہ دوسری طرف ایک ناخواندہ اور پسماندہ افغانستان کو پاکستان کے خلاف بھرپور طریقے سے منظم کیا جا رہا ہے۔

پاکستان کے دفاع اور سلامتی کے لئے ضروری ہے کہ ہمارے ادارے آنکھیں بند کرکے انتخابات، انتخابات کی رٹ لگانے کے بجائے بدلتے ہوئے حالات اور شمالی افغانستان میں ہونے والی تبدیلیوں پر بھی گہری نگاہ رکھیں۔ اگر انسان مشکلات کا مقابلہ کرنے کے لئے پہلے سے تیار ہو تو وہ بڑی سے بڑی مشکل کا آسانی کے ساتھ مقابلہ کرسکتا ہے۔ اگر ہم اپنے دشمنوں کی پلاننگ سے پہلے ہی باخبر ہونگے تو وقت آنے پر گھبرانے کے بجائے انہیں بہترین جواب دے پائیں گے۔ پاکستان کے خلاف امریکہ، سعودی عرب، افغانستان، اسرائیل اور ہندوستان کیا نئی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، اس کو جاننے کے لئے بین الاقوامی میڈیا سے مربوط رہیئے، خصوصاً اس لنک پر بھی بہت کچھ پڑھنے کو مل سکتا ہے۔
https://www.watanserb.com/2017/05/03/%D8%A7%D9%84%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%D9%8A%D8%A9-%D8%AA%D8%AE%D8%B7%D8%B7-%D9%88%D8%B1%D8%A7%D8%A1-%D8%A7%D9%84%D9%83%D9%88%D8%A7%D9%84%D9%8A%D8%B3-%D9%84%D9%86%D9%82%D9%84-%D8%B9%D9%86%D8%A7%D8%B5/amp/
خبر کا کوڈ : 729628
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش