1
1
Thursday 25 Apr 2019 08:07

ستون دار پہ رکھے چلو سروں کے چراغ

ستون دار پہ رکھے چلو سروں کے چراغ
اداریہ
آل سعود کے جلادوں نے ایک بار پھر کوفے کے دارالامارہ کی یاد تازہ کرتے ہوئے ابن زیاد کی ابلیسی و یزیدی سنت پر عمل پیرا ہو کر سرزمین حجاز پر 37 افراد کے سرقلم کر دیئے۔ ان مقتولین کا قصور کیا تھا یہ سامنے نہیں آسکا۔ عدالت بھی ابلیسی، سماعت بھی ابلیسی اور سزا بھی ابلیسی اور اس قتل عام پر خاموشی بھی ابلیسی۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق سماعت کا انداز غیر قانونی، جبری اعترافات، غیر انسانی تشدد کا نتیجہ اور سر قلم کر دینے کا عدالتی حکم تمام تر انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی۔ ایسی ڈکٹیٹر، فاشسٹ اور قرون وسطیٰ کی استبدادی روش پر گامزن آل سعود حکومت کے اس اقدام پر نرم سے نرم تبصرہ یہ کیا جا سکتا ہے کہ یہ خاندان اور اس کا طرز حکومت انسانیت کی پیشانی پر کلنک کا ٹیکہ اور اسلام کو بدنام کرنے کا شیطانی منصوبہ ہے۔

ان 37 افراد کی گردن زنی سے پہلے آیت اللہ شیخ باقرالنمر کا بھی آل زیاد کے پیروکاروں نے اسی طرح سر قلم کیا تھا، لیکن کیا ان شھادتوں اور غیر انسانی سزائوں سے آل سعود کے خلاف اٹھنے والا نفرت کا طوفان تھم جائے گا؟ ہرگز نہیں۔ خون پھر خون ہے ۔۔۔۔۔ آل سعود نے آیت اللہ شیخ باقر النمر کو قتل کیا، اس کے بعد ایک عرب صحافی خاشقچی کو ترکی میں اپنے سفارتخانے میں بہیمانہ انداز میں قتل کیا، یہ سلسلہ دراز ہے، آج آل سعود کے عقوبت خانوں میں تیس ہزار سے زائد بے گناہ قیدی زندگی کے انتہائی دشوار ایام گزار رہے ہیں، سعودی جلاد ان قیدیوں کی گردن کاٹنے کے لئے بے تاب ہیں۔ عالمی برادری جس کو انسانی حقوق کہتی ہے، اس کا سعودی عرب میں نام و نشان نہیں، شہری و سماجی آزادیاں نہ ہونے کے برابر ہیں، اس کے باوجود سعودی عرب اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کا اہم رکن ہے اور امریکی صدر سلمان اور بن سلمان کے ساتھ شمشیر کا رقص کرتا ہے۔

سعودی عرب میں اسلام کے بنیادی فلسفے، رحمت و انصاف و عفو و درگزر کا شائبہ تک نہیں، اس کے باوجود سعودی حکمران خادم حرمین شریفین ہیں، جن حرموں کے آل سعود نام نہاد خادم ہیں، وہاں سے تمام انسانیت کے لیے رحمت و عطوفت اور محبت و صمیمیت کا پیغام ہے، لیکن آل سعود جبر و تشدد اور ظلم و ستم کا استعارہ ہیں۔ آل سعود نے ان 37 مظلوموں کے سر قلم کرکے اپنے آپ کو ابلیس، قابیل، نمرود، فرعون اور یزید ابن معاویہ کی صف میں کھڑا کر لیا ہے اور آیت اللہ شیخ باقر النمر کے یہ ساتھی سر کٹوا کر ہابیل و ابراہیم و موسیٰ و حسین ابن علی علیہ السلام کے کاروان میں شامل ہوگئے ہیں۔ باقر النمر کے ساتھیوں کے سر قلم ہوگئے، لیکن آل سعود کے آگئے جھک نہ سکے۔ سلام ہو آپ پر حجاز کے شہیدو!
ستون دار پر رکھے چلو سروں کے چراغ
جہاں تلک یہ ستم کی سیاہ رات چلے
خبر کا کوڈ : 790539
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

سید اسد عباس
Pakistan
اجر کم علی اللہ
ہماری پیشکش