0
Thursday 28 Nov 2019 09:21

خطرات کو مواقع میں تبدیل کرنیوالے

خطرات کو مواقع میں تبدیل کرنیوالے
اداریہ
شیطانی اور ابلیسی طاقتوں کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ رحمانی و آسمانی طاقتوں کو معاشرے میں سر نہ اٹھانے دیں۔ دوسری طرف رحمانی طاقتوں کا فریضہ ہی یہ ہے کہ وہ الہیٰ اقدار کی سربلندی کے لیے میدان عمل میں رہیں۔ شیطانی طاقتیں رحمانی طاقتوں کو شکست دینے کے لیے یا معاشرے میں ان کا اثر و نفوذ ختم کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کرتی ہیں۔ "لڑاؤ اور حکومت کرو" سے لیکر "گاجر اور چھڑی" کا استعمال کیا جاتا ہے، تاکہ معاشرہ الہیٰ طاقتوں کے وجود سے فائدہ نہ اٹھا سکے۔ الہیٰ قیادتیں دشمنانِ خدا کی ان سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے میدان عمل میں رہتی ہیں اور خطرات اور دھمکیوں کو اچھے مواقع میں تبدیل کرنے کے لیے کوشش کرتی ہیں۔ ایران کا اسلامی انقلاب مشرقی و مغربی بلاک کے لیے ایک نیا چیلنج بن کر سامنے آیا۔ یہی وجہ ہے کہ کیمونزم اور کیپٹلزم جیسے دو ابلیسی نظام مل کر الہیٰ نظام کے مقابلے میں سرگرم عمل ہوگئے۔ تہران میں نوجوانوں نے ان دونوں میں سے ایک یعنی کیپٹلزم کے مرکز پر قبضہ کرکے امریکی سفارتخانے کا اصلی چہرہ دنیا کو دکھلایا تو امریکی دشمنی کھل کر سامنے آگئی۔

امریکہ کی طرف سے دھمکیوں اور خطرات پیدا کرنیکا آغاز ہوا تو بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینیؒ نے ان دھمکیوں اور خطرات کو مواقع میں تبدیل کرنے کے لیے ایران میں ایک عوامی رضاکار فورس بسیج کی تشکیل کا حکم صادر کر دیا۔ رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے بقول اگر اس وقت امام خمینیؒ امریکہ کے خلاف میدان میں نہ آتے تو آج ایران کا نہیں معلوم کیا حشر ہوچکا ہوتا۔ رضا کار فورس بسیج، انقلاب کی رگوں میں ایک نیا خون بن کر دوڑ گئی اور اس وقت سے لیکر آج تک ہر میدان میں موجود اس انقلاب کی حفاظت میں مصروف ہے، بلکہ دوسروں کے لیے نمونہ عمل بن چکی ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے گذشتہ روز رضاکار فورس بسیج کے اجتماع سے اپنے خطاب میں بڑی صراحت کے ساتھ فرمایا ہے کہ تسلط پسند طاقتیں اسلام کے خلاف اپنی دشمنی ختم نہیں کریں گے، کیونکہ اسلام بغیر کسی تکلیف و رو رعایت کے عدل و انصاف اور آزادی کا نعرہ بلند کرتا ہے اور اس پر کسی طرح سمجھوتہ نہیں کرتا۔

لہٰذا تسلط پسند طاقتوں کا اسلام سے راضی ہونا ناممکن ہے، اسی نظریئے کے تحت ایران نے ماضی میں امریکہ اور سویت یونین دونوں کے ظلم و ستم کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی۔ تسلط پسند طاقتیں عدل و انصاف کے داعی نظام اور اسکے بازوؤں اور پر و بال کو ہرگز برداشت نہیں کرتیں۔ رہبر انقلاب اسلامی کے بقول یہی وجہ ہے کہ ایران میں رضا کار فورس بسیج ہو، لبنان میں حزب اللہ ہو یا عراق میں حشد الشعبی ہو، سامراجی طاقتیں ان کو ہرگز برداشت نہیں کریں گی۔ دنیا میں جہاں کہیں بھی اس طرح کی رضاکار الہیٰ قوتیں میدان میں آئیں گی، انہیں دبانے کی کوشش کی جائیگی۔ ان میں داخلی اختلافات پیدا کرکے، انہیں قتل کرکے، انہیں مسنگ پرسنز میں تبدیل کرکے یا ان کو نظریاتی حوالے سے گمراہ کرکے، نئے نئے خطرات سے دوچار کیا جائیگا اور بلا شک و شبہ کامیاب وہی ہونگے، جو ان خطرات اور چینلجوں کو مواقع میں تبدیل کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 829444
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش