0
Sunday 22 Dec 2019 09:45

عالمی عدالت میں تحقیقات اور امریکہ و اسرائیل کا واویلا

عالمی عدالت میں تحقیقات اور امریکہ و اسرائیل کا واویلا
اداریہ
ہیگ کی عالمی عدالت آئی سی سی میں آج کل اسرائیل کے مظالم کے بارے میں تحقیقات کی بازگشت ہے۔ آئی سی سی جسے بین الاقوامی فوجداری عدالت کا نام بھی دیا جاتا ہے، کے پراسیکیوٹر جنرل فاتو بن سودا نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت نے غزہ، غرب اردن اور مشرقی بیت المقدس میں ایسے جرائم کا ارتکاب کیا ہے، جو جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں، لہٰذا ان کی تحقیق ضروری ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے ٹوئٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ہیگ کی عالمی عدالت یعنی بین الاقوامی فوجداری عدالت اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کی مجاز نہیں۔ انہوں نے یہاں تک کہا کہ اسرائیل کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے اور امریکہ اس کی مخالفت کرے گا۔ ادھر حسبِ توقع صہیونی وزیراعظم نتن یاہو نے بھی عالمی عدالت کے پراسیکیوٹر کے بیان پر سخت تنقید کی ہے۔

 نتن یاہو نے کہا ہے کہ عدالت کو فلسطینی علاقوں میں تحقیقات کا کوئی حق نہیں اور ہیگ کی عالمی عدالت کا یہ فیصلہ سیاسی محرکات کا حامل ہے۔ قابلِ ذکر ہے کہ عالمی عدالت میں مقدمہ لے جانے کیلئے فلسطین کی خود مختار انتظامیہ نے گذشتہ پانچ برسوں میں سر توڑ کوشش کی تھی اور تمام تر رکاوٹوں کے باوجود بالآخر ہیگ کی عالمی عدالت نے تحقیقات کرنے کے مطالبے کو تسلیم کیا۔ غاصب اسرائیل کا ہمیشہ سے یہ وطیرہ رہا ہے کہ وہ من مانی کرتا رہا اور غاصب صہیونی حکومت نے آج تک کسی بھی عالمی ادارے کی کسی بھی قرارداد یا فیصلے کو نہیں مانا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور اس کے ذیلی اداروں کی بیسیوں قراردادیں غاصب اسرائیل کے خلاف منظور ہوئی ہیں، لیکن صہیونی حکومت اُس پر کان دھرنے کو تیار نہیں۔

اسرائیل کی اس ہٹ دھرمی اور "میں نہ مانوں" کی ضد میں امریکہ، برطانیہ اور فرانس کا بنیادی ہاتھ رہا ہے اور اب تو اُسے "بن سلمان اور بن زائد" کی حمایت بھی حاصل ہوگئی ہے، لہٰذا غاصب اسرائیل اگر اقوام متحدہ کی کسی قرارداد کو درخور اعتناء نہیں سمجھتا تو وہ انصاف کی عالمی عدالت آئی سی سی کو کہاں گھاس ڈالے گا۔ آج ایک بار پھر ثابت ہوگیا ہے کہ جس مسئلے میں اسرائیل کا مفاد متاثر ہوتا ہو، اُس پر امریکہ اور اس کے حواری فوراً ایک صفحے پر آجاتے ہیں۔ لیکن افسوس صد افسوس کہ مسلمان ممالک کے سربراہ اپنے قبلہ اول کے مسئلے پر بھی یکجا نہیں ہوتے۔ بقول علامہ اقبال؎
شور ہے ہوگئے مسلمان نابود
ہم یہ کہتے ہیں کہ تھے بھی کبھی مسلم موجود
خبر کا کوڈ : 834191
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش