0
Sunday 16 Feb 2020 09:37

​​​​​​​سعودی اتحاد کی التجائیں

​​​​​​​سعودی اتحاد کی التجائیں
اداریہ
یمن پر سعودی عرب کی جارحیت کا سلسلہ گذشتہ چند سالوں سے جاری ہے۔ 26 مارچ 2015ء سے جاری یہ حملے اب تک سولہ ہزار سے زائد یمنی شہریوں کی جان لے چکے ہیں۔ یمن کا بحری، فضائی اور بری محاصرہ پانچ سال سے جاری ہے۔ لاکھوں افراد بے گھر، بڑی تعداد میں وباوں اور بیماریوں کا شکار اور ملک کا اسی فیصد انفرااسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے۔ لیکن سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے وحشیانہ اقدامات ختم ہونے کو نہیں آرہے ہیں۔ یمن کی عوامی اور رضاکار تنظیم انصار اللہ پوری جانفشانی اور قربانی و فداکاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی سرزمین کا دفاع کر رہی ہے اور ساتھ ساتھ حق کا ساتھ دینے کے لیے عوامی محاذ پر بھی کسی سے پیچھے نہیں۔ اسرائیل کے خلاف عوامی مظاہروں کا مسئلہ ہو، یوم القدس کا موضوع ہو یا جنرل قاسم سلیمانی کے قتل پر احتجاج ہو، یمنی عوام صنعا کے چوکوں اور چوراہوں پر لاکھوں کی تعداد میں جمع ہو کر حق کے ساتھ اپنی آواز ملاتے ہیں اور طاغوت و شیطان سے بیزاری کا اعلان مردہ باد امریکہ اور مردہ باد اسرائیل کے نعروں سے کرتے ہیں۔

انصار اللہ نے دفاعی میدان میں بھی خاطر خواہ پیشرفت کی ہے اور انصار اللہ کے ڈرونز نے آرامکو پر جو کامیاب حملہ کیا تھا، سعودی عرب اس کے زخم چاٹ ابھی تک چاٹ رہا ہے۔ گذشتہ دن یمنی فورسز نے سعودی عرب کے ایک جدید ترین جنگی طیارے ٹورنارڈو کو بمباری کے دوران ‘‘جوف’’ کے علاقے میں گرایا۔ سعودی جنگی طیارے آتے اور یمن کی شہری آبادیوں پر حملے کرکے واپس پلٹ جاتے ہیں، لیکن یہ طیارہ یمنی مجاہدین کے نشانے پر آگیا، جنگی طیارے کے پائلٹ اور معاون پائلٹ، جہاز سے بحفاظت کودنے میں کامیاب ہوگئے۔ آل سعود اور ان کے اتحادی طیارے کے گرنے کے بعد سے لیکر اب تک مسلسل انصاراللہ کی منتیں سماجتیں کر رہے ہیں کہ زندہ بچ جانے والے پائلٹوں کے ساتھ انسانی بنیادوں پر بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں سلوک کیا جائے۔

آل سعود کی یہ چیخ و پکار اور منت سماجت ایسے عالم میں ہے کہ سعودی طیارے گذشتہ پانچ برسوں سے بے گناہ اور نہتے یمنی شہریوں پر آگ برسا رہے ہیں۔ سعودی طیاروں کی بمباری سے اسکول، ہسپتال، رہائشی عمارتیں، تعزیتی مجالس اور جلوس جنازہ تک محفوظ نہیں۔ یمنی عوام پر ہر رات دن ظلم و ستم ڈھانے والا سعودی عرب تمام تر عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بری، بحری اور فضائی راستوں سے یمن کے عوام کی زندگی اور ان کے انفراسٹرکچر کو مکمل طور پر تباہ کرنے کے درپے ہے، جبکہ دوسری طرف اپنے دو پائلٹوں کی جان بچانے کے لیے انسانی حقوق اور عالمی قوانین کا واویلا کر رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 844880
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش