2
Friday 7 May 2021 05:05

یوم القدس العالمی، امام خامنہ ای کی نگاہ میں

یوم القدس العالمی، امام خامنہ ای کی نگاہ میں
تحریر: علی احمدی
 
یوم القدس، استکباری نظام کے خلاف آواز اٹھانے کا دن
یوم القدس کے قریب ہیں۔ یوم القدس انتہائی اہم ہے۔ محض یہ نہیں ہے کہ ہم ایک ایسی مظلوم قوم کا دفاع کر رہے ہیں جسے اپنے وطن اور گھر سے نکال باہر کیا گیا ہے۔ ہم درحقیقت اپنے اس عمل کے ذریعے ایک ظالم اور استکباری نظام کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔ آج فلسطین کا دفاع، حقیقت کا دفاع ہے۔ ایسی حقیقت جو مسئلہ فلسطین سے کہیں زیادہ وسیع ہے۔ آج (غاصب) صہیونی رژیم کے خلاف جدوجہد استکبار کے خلاف جدوجہد ہے، تسلط پسندانہ نظام کے خلاف جدوجہد ہے۔ جیسا کہ آپ دیکھ رہے ہیں، جب آپ غاصب صہیونی رژیم کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں تو وہ امریکی حکمران اور سیاست دان آپ سے دشمنی کا اظہار کرتا ہے۔ وہ محسوس کرتا ہے کہ آپ نے اسے دھچکہ پہنچایا ہے۔ حقیقت بھی یہی ہے۔ لہذا یوم القدس کو اہمیت دینے کی ضرورت ہے۔ قدس ریلی بہت اہم ہے (21 جون 2017ء)
 
یوم القدس، ایک بین الاقوامی اسلامی دن
یوم القدس حقیقی معنوں میں بین الاقوامی اسلامی دن ہے۔ ایسا دن ہے جس دن ملت ایران دیگر ملتوں کے ہمراہ ایک حق بات کی آواز اٹھاتی ہے۔ ایسی حق بات جسے دبانے اور چھپانے کیلئے عالمی استکباری قوتیں گذشتہ 60 برس سے سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ البتہ کم از کم ساٹھ سال ہیں، یعنی جب سے غاصب صہیونی رژیم تشکیل پائی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اس کے مقدمات شاید سو سال یا اس سے بھی پہلے فراہم کئے گئے تھے۔ وہ ساٹھ سال سے دنیا کے نقشے سے فلسطین کو حذف کرنے کی سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہیں۔ وہ بہت حد تک کامیاب بھی ہو گئے تھے لیکن اسلامی انقلاب نے ان کے منہ پر طمانچہ مارا۔ اسلامی جمہوریہ نظام کی تشکیل، یوم القدس کے اعلان اور تہران میں اسرائیلی سفارتخانے کو ختم کر کے فلسطینی سفارتخانے کے قیام نے استکباری قوتوں کی سازش کو ناکام بنا دیا۔ (24 اگست 2011ء)
 
یوم القدس، مسلمان اقوام کا بڑا امتحان
یوم القدس، مسلمان اقوام کیلئے ایک بڑا امتحان ہے۔ یوم القدس ایسا دن ہے جس دن مسلمان اقوام اپنے سرکاری ذرائع سے ہٹ کر براہ راست دنیا کے سامنے اپنا موقف پیش کرتی ہیں۔ اس سال بھی یوم القدس کی اہمیت چند گنا زیادہ ہے۔ ایک طرف غزہ کا واقعہ ہے۔ غزہ سے پسماندگی غاصب صہیونی رژیم کیلئے ایک بڑی شکست ہے۔ دوسری طرف غزہ میں شکست کے بعد اس کے ازالے کیلئے امریکی اور صہیونی حکام اور ان کی اتحادی حکومتوں نے گھناونی سازش شروع کر رکھی ہے۔ یعنی غاصب صہیونی رژیم کے ساتھ قبیح تعلقات استوار کرنے کی کوشش۔ وہ بعض اسلامی حکومتوں اور خطے کی بعض حکومتوں کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے درپے ہیں۔ انہیں قبول نہیں کرنا چاہئے۔
 
اسلامی حکومتیں مختلف بہانوں سے اور امریکہ کو خوش کرنے کی خاطر اس غدار، ظالم اور غاصب رژیم سے تعلقات استوار کرنے سے باز رہیں جو پورے خطے اور تمام اقوام اور حکومتوں کیلئے خطرہ ہے۔ انہیں امریکہ کو خوش کرنے کیلئے اس رژیم سے دوستی نہیں کرنی چاہئے۔ یہ بہت قبیح اور برا عمل ہے۔ اس کے برا ہونے کی دلیل یہ ہے کہ جو حکومتیں بھی اس رژیم سے دوستانہ تعلقات استوار کرتی ہیں کم از کم ابتدا میں اپنی دوستی اور تعلقات کو چھپاتی ہیں۔ لہذا برا کام ہے جسے چھپایا جاتا ہے۔ برا کام انجام نہیں پانا چاہئے نہ یہ کہ اسے چھپاتے پھریں۔ (21 اکتوبر 2005ء)
 
یوم القدس، شیعہ سنی اتحاد کا ضامن
اختلاف اور تفرقہ تمام اسلامی ممالک کیلئے نقصان دہ ہے۔ اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد اور ان کی آپس میں قربت اور ایکدوسرے کے خلاف فورسز کا استعمال نہ کرنا، خود متحد ممالک کے فائدے میں ہے۔ خود اسلامی ممالک کے فائدے میں ہے۔ ہمیں یہ بات سمجھنی چاہئے۔ یہ ایک الہی حکمت ہے، ایک اسلامی حکمت ہے۔ بدقسمتی سے اس پر توجہ نہیں دی جاتی۔ آج ہم اسلامی دنیا کے اندر مشکلات کا شکار ہیں۔ خون بہایا جا رہا ہے۔ یمن اس کی ایک مثال ہے۔ اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ شام کے مسائل، عراق کے مسائل، شمالی افریقہ کے مسائل، مختلف قسم کے مسائل جو انسان کے مشاہدے میں آتے ہیں۔ اسلامی دنیا میں اختلاف اور دشمنی کی علامات دکھائی دے رہی ہیں۔
 
یہ اسلام کیلئے نقصان دہ ہے۔ امت مسلمہ کیلئے نقصان دہ ہے۔ اس مسئلے کو حل کرنا چاہئے۔ یوم القدس کی ایک اہم خصوصیت یہی ہے۔ آپ دیکھیں، ایران کے تقریبا تمام چھوٹے بڑے شہروں میں قدس ریلی منعقد ہوتی ہے۔ ان ریلیوں میں روزہ دار حضرات، گذشتہ چند سالوں سے شدید گرمی میں سڑکوں پر نکلتے ہیں جیسا کہ تہران اور دیگر شہروں میں دیکھا گیا ہے۔ یہ سب شیعہ ہیں جو فلسطینیوں کی حمایت میں جو سنی ہیں، سڑکوں پر آتے ہیں۔ یوں اپنی ہمدردی اور حمایت کا آغاز کرتے ہیں۔ اتحاد کا یہ مطلب ہے۔ امت مسلمہ کی وحدت کی پابندی کا یہ مطلب ہے۔ عظیم امام (خمینی رح) نے اس کی بنیاد رکھی۔ آج لوگ اسے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ (26 جون 2017ء)
خبر کا کوڈ : 931194
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش