0
Wednesday 11 Apr 2012 21:48

پارلیمانی وفد

اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام سانحہ چلاس اور کوہستان کے خلاف پارلیمنٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ چھٹے روز بھی جاری رہا۔ بدھ کے روز ہیومین رائٹس کمیٹی کے چیئرمین ریاض فتیانہ، تحریک منہاج القرآن کے رہنماء آغا مرتضٰی پویا، علی غضنفر کراروی اور ایم کیو ایم کے پارلیمانی وفد نے حیدر عباس رضوی کی قیادت میں احتجاجی دھرنے میں شرکت کی۔ متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر حیدر عباس رضوی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان اور کوئٹہ سمیت ملک بھر میں دہشتگردوں نے ظلم کی انتہا کر دی ہے، ملت جعفریہ کے بے گناہ لوگوں کا آئے روز قتل عام کیا جا رہا ہے لیکن حکومت کی جانب سے کوئی ایکشن نظر نہیں آتا۔
اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ ایم کیو ایم کا وفد مظلوموں سے اظہار یکجہتی کیلئے مسلسل تیسرے روز دھرنے میں شریک ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملت تشیع کو ایک عرصہ دراز سے جان بوجھ کر قاتلوں کے حوالے کر دیا گیا ہے، ہماری حب الوطنی کی قیمت ہمیں لاشوں کی صورت میں مل رہی ہے۔ حکومت جان بوجھ کر گلگت بلتستان میں دوسرا بلوچستان پیدا کر رہی ہے۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو ابتک قاتل گرفتار ہو چکے ہوتے اور گلگت میں حکومتی رٹ دکھائی دیتی۔ انہوں نے کہا کہ اُن کا کوئی دوسرا مطالبہ نہیں ہے، ہم صرف قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، حکومتی رٹ چاہتے ہیں، ہمیں بند گلی میں نہ دھکیلا جائے۔
خبر کا کوڈ : 152493
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش