0
Tuesday 8 Aug 2023 19:39

دفعہ کی منسوخی کے اثرات کو لیکر سیاسی و سماجی کارکن عادل نظیر خان کا خصوصی انٹرویو

دفعہ کی منسوخی کے اثرات کو لیکر سیاسی و سماجی کارکن عادل نظیر خان کا خصوصی انٹرویو
مودی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی پوزیشن دفعہ 370 کا خاتمہ ٹھیک چار سال قبل عمل میں لایا گیا۔ 5 اگست 2019ء کے بعد وادی کشمیر کے سیاسی، دینی و سماجی رہنماؤں کو شدید ترین عتاب کا نشانہ بنایا گیا۔ چار سال پورے ہوگئے, لیکن وادی کشمیر میں نہ کوئی ترقی دیکھی گئی اور نہ بھارتی مظالم و بربریت میں کوئی کمی واقع ہوئی۔ اس سانحہ کی دوسری برسی پر اسلام ٹائمز نے وادی کشمیر کے معروف تجزیہ نگار و سیاسی و سماجی کارکن اور ڈسٹریکٹ ڈیویلپمنٹ کونسل کے ممبر عادل نظیر خان سے خصوصی انٹرویو کا اہتمام کیا، جس دوران انہوں نے کہا کہ 5 اگست جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کو مودی حکومت کا لیا جانے والا فیصلہ جمہوریت، انسانیت و آئین کے برخلاف اور مسلط کیا جانے والا فیصلہ تھا، جسے کشمیری قوم کبھی بھی قبول نہیں کرسکتی ہے۔ انہوں نے بھارت  بھر میں اسلاموفوبیا کے تحت مساجد کو منہدم کرنے کی کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور بھارت کے مسلمانوں سے اللہ پر مکمل ایمان رکھنے کی تلقین کی۔ تفصیلی انٹرویو قارئین کرام کی خدمت میں پیش ہے۔ قارئین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial/videos
خبر کا کوڈ : 1074275
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش