0
Friday 29 Dec 2023 16:47

علامہ ہاشم موسوی کا نگران وزیراعظم سے مشکل سوالات اور مکالمے سے متعلق تفصیلی انٹرویو

علامہ ہاشم موسوی کا نگران وزیراعظم سے مشکل سوالات اور مکالمے سے متعلق تفصیلی انٹرویو
علامہ سید ہاشم موسوی امام جمعہ کوئٹہ اور مجلس علمائے مکتب اہل بیتؑ کے رہنماء ہیں۔ انہوں نے 28 دسمبر کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والے سیمینار میں کوئٹہ کی شیعہ برادری کی نمائندگی کی۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ بھی تقریب میں موجود تھے، جہاں علامہ ہاشم موسوی نے ان سے گفتگو کی۔ اسلام ٹائمز نے علامہ سید ہاشم موسوی سے رابطہ کیا اور نگران وزیراعظم اور ان کے درمیان ہونے والے مکالمے سے متعلق ان سے خصوصی گفتگو کی۔ جو پیش خدمت ہے۔ ادارہ
 
اسلام ٹائمز: علامہ صاحب آپ نے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کو اپنی قوم کے تحفظات سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے شہداء کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ کیا اس حوالے سے مثبت ردعمل کی توقع ہے۔؟
 علامہ سید ہاشم موسوی:
السلام علیکم و رحمت اللہ وبرکاتہ۔ جی میں نے وزیراعظم صاحب کی خدمت میں عرض کیا کہ ہمارے کوئی تقریباً 2 ہزار سے زائد شہداء ہوئے ہیں، جن کے قاتلوں کے خلاف اب تک عدالتی سلسلے میں کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے، ریاست کے ستون کے عنوان سے آپ کی ذمہ داری بنتی ہے، میں آپ کو متوجہ کروانا چاہتا ہوں، نگران وزیراعظم نے کسی کا نام لیا کہ ناصر رند یا نصیر رند کو ہم نے مارا ہے، میں نے کہا کہ ایک آدھ کو آپ لوگوں نے مار بھی دیا ہوگا، لیکن میرا اپنا بھتیجا سید جواد موسوی جو شہید ہوا ہے، شہید کے خاندان کی حیثیت سے مجھے نہیں پتہ کہ ان کا قاتل کون تھا اور کہاں ہے، اس کو کوئی سزا ہوئی ہے یا نہیں ہوئی ہے۔

تو اس دوران اس سلسلے میں ان کے پاس کوئی خاص جواب نہیں تھا۔ چونکہ قصاص ایک شرعی حکم ہے اور قصاص سے شہداء کی فیملی کو تشفی بھی ہو جاتی ہے۔ یعنی ایک جو غم ہے، ان کے غم میں کمی بھی آجاتی ہے۔ لہٰذا یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ اس سلسلے میں اقدامات کرے، ریاست کو متوجہ کرنا ہوتا ہے، ہم ان شاء اللہ متوجہ کرتے رہیں گے، امید ہے کہ ان شاء اللہ ایک دن یہ اثر کرے، اگر ریاست نے توجہ نہ بھی دی تو شہداء کے خون کا تقاضہ ہم سے یہی ہے کہ ہم ان کے خون کے سلسلے میں ان کے قاتلوں کے حوالے سے آواز بلند کرتے رہیں۔
 
اسلام ٹائمز: نگران وزیراعظم پی ٹی وی میں ہزارگی زبان کے پروگرام کی دوبارہ نشریات کو شیعہ ہزارہ قوم کے بیشتر مسائل کا حل سمجھتے ہیں، اس حوالے سے کیا کہیں گے۔؟
 علامہ ہاشم موسوی:
 جب میں نے شہداء کے حوالے سے بات کی تو انہوں (نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ) نے اپنا ایک کارنامہ بتاتے ہوئے یہی کہا کہ ہم نے آپ کے لئے آزرگی پروگرام کا آغاز کیا ہے پی ٹی وی میں، تو میں نے کہا کہ وہ اپنی جگہ پر، لیکن ہمارے لئے جو اہم ہے، وہ یہ ہے کہ ہمارے شہداء کے قاتل معلوم ہو جائیں اور جو ہمارے قاتل تھے، ان کی جوڈیشری کارروائیاں ہونی چاہیئے، یہ عمل زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔
 
اسلام ٹائمز: کالعدم تنظیموں کے متعدد رہنماؤں نے نئی جماعتوں کی جانب سے انتخابات میں حصہ لینے کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے ہیں، اس حوالے سے کیا کہیں گے۔؟
 علامہ ہاشم موسوی:
میں نے یہ بھی ان کی خدمت میں عرض کیا کہ گذشتہ 20، 25 سالوں کے دوران 70، 80 ہزار لوگ شہید ہوگئے ہیں، قتل کر دیئے گئے ہیں اور دہشت گردی کی آگ میں بہت سارے پاکستانی جلے ہیں۔ اب الحمدللہ قدرے بہتری آئی ہے۔ اب جبکہ انہی دہشت گردوں کو یا انہی دہشت گردی کی طرف لوگوں کو اپنی تقریروں کے ذریعے تیار کرنے والے شفیق مینگل، رمضان مینگل یا لدھیانوی جیسے اشخاص کو آپ نے ابھی ان کے کاغذات نامزدگی کو ایکسیپٹ کئے اور قبول کر رہے ہیں، اس طرح سے وہ آپ کے مین اسٹریم میں آئیں گے، جب وہ آپ کی مین اسٹریم میں آئیں گے تو وہ اپنی اسی ذہنیتوں کے ساتھ پھر یہاں خرابی لانے کی کوشش کریں گے، فرقہ واریت کی آگ کو بھڑکائیں گے اور خدانخواستہ خاکم بدہن ایسا نہ ہو کہ ایک بار پھر پاکستان دہشت گردی کی لپیٹ میں آئے، تو اس سلسلے میں بھی انہوں نے کہا کہ وہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ میں نے کہا کہ بحثیت وزیراعظم آپ کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ آپ اس سلسلہ میں اقدام کریں اور اس کام کو روکیں۔
 
اسلام ٹائمز: کالعدم تنظیم کے رہنماؤں کا الیکشن میں حصہ لینا ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ آپ نگران حکومت کو ذمہ دار سمجھتے ہیں یا الیکشن کمیشن کو؟
 علامہ ہاشم موسوی:
 لازمی بات ہے کہ ہم پوری ریاست کو اس سلسلے میں ذمہ دار سمجھتے ہیں، الیکشن کمیشن ہو یا کوئی اور ادارہ، سب کے سب وزیراعظم کے ماتحت ہیں، وزیراعظم سب سے بڑے ذمہ دار ہیں، وزیراعظم کو اپنا جو عہدہ ہے، اس کا پاس رکھتے ہوئے اپنی ذمہ داری کے سلسلے میں کوتاہی نہیں کرنی چاہیئے، بہرحال انہوں نے جب یوں کہا، میں نے ان کے جواب میں یہ عرض کیا کہ یہ آپ کی ذمہ داری بنتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1105565
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش