0
Tuesday 31 Jul 2018 20:32
اسوقت عمران خان لوگوں کیلئے ایک مسیحا کی حیثیت رکھتے ہیں

عوام نے پی ٹی آئی پر اعتماد کیا ہے اور ہم اس اعتماد کو کسی صورت ختم نہیں ہونے دینگے، محمد عاطف خان

خان صاحب ہی امید کی کرن ہیں جو ملک کو اندھیروں کی دلدل سے نکال کر روشن مستقبل کیطرف لے آئینگے
عوام نے پی ٹی آئی پر اعتماد کیا ہے اور ہم اس اعتماد کو کسی صورت ختم نہیں ہونے دینگے، محمد عاطف خان
محمد عاطف خان پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ہیں۔ ان کا شمار عمران خان کے قریبی دوستوں میں ہوتا ہے۔ خیبر پختونخوا کی سابقہ حکومت میں وزیر تعلیم رہے اور بہترین کارکردگی سرانجام دی۔ 2018ء کے الیکشن میں انہوں نے انتخابات میں حصہ لیا اور کامیاب قرار پائے۔ خیبر پختونخوا کی وزارت علٰی کا قلمدان محمد عاطف خان کو سونپے جانے کے امکانات موجود ہیں۔ اسلام ٹائمز کے نمائندے نے ان سے خصوصی گفتگو کی جو قارئین کے پیش خدمت ہے۔(ادارہ)

اسلام ٹائمز: پی ٹی آئی نے شاندار فتح اپنے نام کی اس حوالے سے آپ کیا کہنا چاہیں گے؟
محمد عاطف خان:
دیکھیں جی پاکستان تحریک انصاف کی فتح پورے پاکستان کی فتح ہے۔ آج پی ٹی آئی جس مقام پر موجود ہے اس کے پیچھے عمران خان صاحب کی محنت ہے۔ انہوں نے دن رات ایک کر کے عوام کے حقوق کیلئے جنگ کی۔ پاکستانی عوام نے عمران خان کا بھر پور ساتھ دیا، انہوں نے 70 سال سے پہنی غلامی کی زنجیریں توڑ دیں اور اپنے من پسند لیڈر پر اعتماد کیا اور ووٹ کی طاقت سے انہیں اس مقام تک پہنچایا۔ جو لوگ باریوں کا والا کھیل کھیل رہے تھے ان کو بھی پتہ چل گیا کہ عوام پر صرف وہی راج کر سکتا ہے جو صحیح معنوں میں عوامی مسائل کو حل کرنے کیلئے جدوجہد کرتا ہے۔ کھوکھلے نعرے لگانے والوں کو الیکشن سے پہلے اور بعد میں بھی ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑا، الیکشن کمپین کے وقت انہیں ووٹرز سوالات کر کے ذلیل کر رہے تھے تو کہیں انہیں اپنے حلقوں سے ہی بھگا دیا گیا، اب عوام نے انہیں ووٹ نہ دیکر یہ ثابت کر دیا ہم باشعور قوم ہیں، اپنے حق میں اچھے اور برے کی خوب تمیز رکھتے ہیں۔

اسلام ٹائمز: پی ٹی آئی کو وفاق اور پنجاب میں حکومت بنانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جبکہ (ن) لیگ بھی پنجاب میں حکومت بنانے کی دعویدار ہے، پنجاب میں حکومت بنانے کے حوالے سے آپ کس حد تک مطمعن ہیں۔
محمد عاطف خان:
وفاق میں تحریک انصاف کی اکثریت بہت واضح ہے، ہمیں چند امیدواروں کی ضرورت تھی جسے پورا کر دیا گیا ہے۔ آزاد امیدوار پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں اور اس کے علاوہ مسلم لیگ (ق) بھی تحریک انصاف کی اتحادی ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے (ق) لیگ سے ملاقات کی جس میں انہوں نے آفرز کی کہ آپ پنجاب کی سطح پر ہمارا ساتھ دیں، لیکن انہوں نے صاف انکار کیا اور تبدیلی کا ساتھ دیا۔ ہمیں وفاق میں اپنی حکومت بنانے میں کوئی مشکل نہیں ہے۔ اس کے علاوہ جہاں تک پنجاب کی صوبائی حکومت کی بات ہے تو آپ کو علم ہوگا کہ پی ٹی آئی نے مسلم لیگ (ن) کی برابری کی سیٹیں لی ہیں یہ ہمارے لئے ایک بہت بڑی Achievement ہے، وہ اس لئے ہے کہ ایک ایسا صوبہ جہاں کی عوام مسلسل کئی سالوں سے ایک کرپٹ جماعت کا ساتھ دے رہی تھی اور اس کے علاوہ کسی اور کو ووٹ دینے کا تصور بھی نہیں تھا، لیکن عمران خان نے آج اس روایت کو بدل کر رکھ دیا اور صوبے میں ایک نئی تاریخ رقم کی۔ بہت سے آزاد امیدوار اور مختلف چھوٹی جماعتیں تحریک انصاف کی ہم خیال ہیں، وہ انشاء اللہ ہمارے ساتھ ہیں، انہوں نے بنی گالہ جا کر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی، پنجاب میں حکومت بنانے کے حوالے سے جو بھی کمی تھی وہ الحمد اللہ پوری کر لی گئی ہے۔ میں 100 فیصد یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ وفاق، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف حکومت کریگی، اس کے علاوہ بلوچستان میں کوششیں جاری ہیں اور امید ہے کہ وہاں بھی اچھا رزلٹ ملے گا۔

اسلام ٹائمز: وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کے حوالے سے سننے میں آ رہا ہے کہ مختلف امیدواروں نے اپنی اپنی لابی شروع کر دی ہے، اس میں کتنی سچائی ہے، اور وزیراعلٰی منتخب کرنے میں اتنی مشکلات کیوں درپیش ہیں۔
محمد عاطف خان:
ایسا ہرگز نہیں ہے، تحریک انصاف کبھی بھی کسی لابی یا گروپ بندی کا شکار نہیں رہی۔ جو اس قسم کا شوشا چھوڑ رہے ہیں ان کے منہ انقریب بند ہو جائیں گے۔ پی ٹی آئی میں لابی یا گروپ بندی نہیں بلکہ Competition ہے، بہت سے لوگ وزیراعلٰی بننے کی اہلیت رکھتے ہیں اس وجہ سے ہمیں کچھ مشکلات درپیش ہیں کہ کس کو ترجیح دی جائے۔ البتٰہ ایک بات یہاں واضح کر دوں کہ پی ٹی آئی میں سب عمران خان کے ساتھ ہیں، ان کے فیصلے کے آگے کوئی بھی مخالفت نہیں کرتا کیونکہ سب جانتے ہیں کہ خان صاحب کا فیصلہ سب کے حق میں بہتر ہوگا۔ تمام امیدواروں کو خان صاحب پر مکمل یقین ہے۔ اب یہ عمران خان کی مرضی ہے کہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی کیلئے کس کا انتخاب کرتے ہیں اور جس کسی کا بھی انہوں نے اعلان کیا سب وہ فیصلہ قابل قبول ہوگا۔

اسلام ٹائمز: ہمیشہ کہا جاتا ہے کہ آپ عمران خان کے قریبی ساتھی ہیں اور آپکو وزات اعلٰی ملنے کے چانسز زیادہ ہیں۔
محمد عاطف خان:
دیکھیں عمران خان کا میں قریبی ساتھی ہوں، یہ بات میرے لئے کسی اعزاز سے کم نہیں ہے۔ لیکن خان صاحب کبھی بھی ذاتی مصلحت کے بنیاد پر فیصلہ نہیں کرتے، کے پی کے کی وزارت وہ اسے دینگے جو سب سے بہترین ہوگا، اس کی صلاحیتوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا جائے گا۔ خان صاحب مجھ پر اعتماد کرتے ہیں میرے لئے یہی کافی ہے، کیونکہ ہم یہاں اپنے مفاد کیلئے اکھٹے نہیں ہوئے، اگر ہمیں اپنے مفادات عزیز ہوتے تو شائد تحریک انصاف کامیاب نہ ہوتی دوسری پارٹیوں کی طرح آگے بڑھنے کے بجائے پیچھے کی طرف جاتے دکھائی دیتے۔

اسلام ٹائمز: عمران خان صاحب سے پاکستانی قوم نے بہت سی امیدیں وابستہ کرلی ہیں، کیا خان صاحب ان پر پورا اتر سکیں گے؟ یا ماضی کے حکمرانوں کی طرح عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملے گا؟
محمد عاطف خان:
عمران خان صاحب ایک سپورٹس مین ہیں۔ آپ کو پتہ ہے کہ جو سپورٹس مین ہوتا ہے اس کے اندر وِل پاور ہوتی ہے، جذبہ ہوتا ہے۔ وہ پوری کوشش کرتا ہے کہ کامیابی اپنے نام کرے، ہار جیت اس کے اپنے مقدر کی بات ہے، لیکن آخری حد تک ضرور کوشش کرتا ہے۔ جہاں تک عوام کی امیدوں کی بات ہے تو حوالے سے کوئی شک نہیں کہ اسوقت عمران خان لوگوں کیلئے ایک مسیحہ کی حیثیت رکھتے ہیں۔ لوگوں کی امیدیں عمران خان سے وابستہ ہیں، ان کو معلوم کہ خان صاحب ہی امید کی کرن ہیں جو ملک کو اندھیروں کی دلدل سے نکال کر روشن مستقبل کی طرف لے آئیں گے۔ ہمارا ملک پاکستان کسی بھی لحاظ سے کم نہیں ہے، لیکن مخلص لیڈر شپ نہ ہونے کی وجہ سے ہم تنذلی کا شکار ہیں، ہم دوسرے ملکوں سے دن بہ دن پیچھے ہوتے جا رہے ہیں۔ انشاء اللہ اب پاکستان عمران خان کی قیادت میں آگے بڑھے گا اور دنیا میں ثابت کریگا کہ ہم کسی کے کم نہیں ہیں۔ ہماری دنیا میں ایک عزت تھی جسے کچھ لوگوں نے نیلام کر دیا، لیکن اب عمران خان اس کھوئی عزت کو واپس لائیں گے اور بہترین معاشرے کی طرح دنیا میں اپنا نام پیدا کریں گے۔ عوام نے پی ٹی آئی پر اعتماد کیا ہے اور ہم اس اعتماد کو کسی صورت ختم نہیں ہونے دیں گے۔ آپ خیبر پختونخوا کی مثال لے لیں، خیبر پختونخوا کا ووٹر آزاد ہے، اور یہاں کی تاریخ تھی کہ کبھی بھی ایک جماعت مسلسل دوسری بار حکومت نہیں بنا سکی، لیکن ہماری محنت اور لگن نے یہاں کا ریکارڈ توڑا، عوام نے پرانے اور بڑے بڑے سیاستدان جو کئی سالوں سے جیتتے آ رہے تھے ان کو شکست دی اور ثابت کر دیا پی ٹی آئی ہی ملک کی قسمت بدلنے کی طاقت رکھتی ہے۔

اسلام ٹائمز: اس تمام تر صورتحال میں آپ اپوزیشن کو کہاں کھڑا دیکھ رہے ہیں؟ کیا اپوزیشن حکومت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ثابت ہو سکے گی؟
محمد عاطف خان:
دیکھیں جہاں تک اپوزیشن کی بات ہے تو میں یہ سمجھتا ہوں کہ وفاق اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کچھ حد تک Active ہو سکتی ہے، لیکن وفاق کی سطح پر Analysis کریں تو وہاں اپوزیش متحد نہیں ہے، اس کی ایک جھلک آپ نے اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹی کانفرنس میں دیکھ لی ہوگی۔ پہلے تو مولانا فضل الرحمٰن یہ کہہ رہے تھے کہ ہم مل کر تحریک انصاف کا راستہ روکیں گے، لیکن وہ ناکام ہوئے اور ناکام بھی اس حد تک کہ خود ایم ایم اے کے اتحادی بھی ان سے الگ ہو گئے۔ میں یہاں ایک انکشاف کرتا چلوں کہ جماعت اسلامی ایم ایم اے کا حصہ بن کر پچتا رہی ہے، ان کے چہروں کو دیکھ کر لگ رہا ہے کہ اب وہ تحریک انصاف میں شامل ہونا چاہتے ہیں لیکن اب ان کے ہاتھ کچھ نہیں رہا۔ جہاں تک مسلم لیگ (ن) کی بات ہے یا پیپلز پارٹی کی تو میرا نہیں خیال کہ وہ بہترین اپوزیشن ثابت ہو سکیں اور پنجاب میں ہمیں اپوزشن کی وجہ سے مسائل فیس کرنا پڑ سکتے ہیں، لیکن وفاق اور خیبر پختونخوا میں نہیں ہیں۔
خبر کا کوڈ : 741533
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش