0
Wednesday 3 Aug 2022 18:12

قومی احتساب آرڈیننس 1999 میں مزید ترمیم کا بل دوسرا ترمیمی بل 2022 منظور

قومی احتساب آرڈیننس 1999 میں مزید ترمیم کا بل دوسرا ترمیمی بل 2022 منظور
اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں قومی احتساب آرڈیننس 1999 میں مزید ترمیم کا بل (دوسرا ترمیمی بل 2022) کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجا پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا جس کے دوران وقفہ سوالات معطل کرنے کی تحریک منظور کی گئی، تحریک وفاقی وزیر خورشید شاہ نے پیش کی۔ اجلاس کے دوران قومی اسمبلی میں قومی احتساب آرڈیننس 1999 میں مزید ترمیم کا بل دوسرا ترمیمی بل 2022 پیش کیا گیا۔

یہ بل وزیر مملکت برائے قانون و انصاف سینیٹر شہادت اعوان نے ایوان زیریں میں پیش کیا۔ بل قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کے بعد اس کی ایوان سے شق وار منظوری لی گئی۔ قومی اسمبلی میں منظور کیے گئے نیب (دوسرا ترمیمی) بل 2022 کے مسودے کے مطابق نیب 50 کروڑ روپے سے کم کی کرپشن کے کیسز کی تحقیقات نہیں کرسکے گا۔ منظور کیے گئے بل کے مسودے کے مطابق احتساب عدالت کے ججوں کی تقرری سے متعلق صدر مملکت کا اختیار بھی واپس لے لیا گیا ہے، جبکہ پراسیکیوٹر جنرل نیب کی مدت ملازمت میں 3 سال کی توسیع کی جاسکے گی۔

منظور شدہ بل کے مطابق نیب قانون کے سیکشن 16 میں بھی ترمیم کردی گئی ہے، کسی بھی ملزم کے خلاف اسی علاقے کی احتساب عدالت میں مقدمہ چلایا جاسکے گا جہاں جرم کا ارتکاب کیا گیا ہو، نیب قانون کے سیکشن 19 ای میں بھی ترمیم کردی گئی ہے۔ منظور کیے گئے ترمیمی بل 2022 کے مطابق نیب کو ہائی کورٹ کی مدد سے نگرانی کی اجازت دینے کا اختیار واپس لے لیا گیا ہے جبکہ ملزمان کے خلاف تحقیقات کے لیے دیگر کسی سرکاری ایجنسی سے مدد نہیں لی جاسکے گی۔ بل کے مسودے کے مطابق ملزم کو اس کے خلاف الزامات سے آگاہ کیا جائے گا تاکہ وہ عدالت میں اپنا دفاع کر سکیں، احتساب عدالتوں کے ججز کے تقرر کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس رہے گا۔ دوسرے ترمیمی بل 2022 میں نیب کے قانون کے سیکشن بی31 میں بھی ترمیم کردی گئی ہے جبکہ چیئرمین نیب فرد جرم عائد ہونے سے قبل احتساب عدالت میں دائر ریفرنس ختم کرنے کی تجویز دے سکیں گے۔
 
خبر کا کوڈ : 1007430
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش