صنعاء:
اسلام ٹائمز۔ یمنی صدر علی عبداللہ صالح کی وطن واپسی کے ساتھ ہی صنعاء میں خانہ جنگی شدت اختیار کر گئی اور یمنی فوج و مخالف قبائلیوں کے درمیان تازہ جھڑپوں میں مزید 6 افراد ہلاک اور درجنوں شدید زخمی ہو گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سرکاری ٹی وی پر صدر علی عبداللہ صالح کی واپسی کی خبر نشر ہوتے ہی شمالی علاقے الحاسبہ میں شدید جھڑپیں پھوٹ پڑیں جبکہ دارالحکومت صنعاء کے دیگر مختلف علاقوں میں بھی صدر علی عبداللہ صالح کے حامیوں اور مخالف قبائلیوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق مخالف قبائلیوں نے مشین گنوں سے فائرنگ کی اور دستی بم پھینکے جس کے نتیجے میں کم سے کم 6 افراد ہلاک ہوئے۔ شیخ صادق الاحمد قبیلہ کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ الحاسبہ میں 4 افراد اور چینج سکوائر میں 2 افراد گولیوں کا نشانہ بنے جبکہ اس دوران متعدد افراد شدید زخمی بھی ہوئے ہیں۔