0
Thursday 13 Oct 2011 20:06

قومی اسمبلی، چودھری نثار کی تقریر کے دوران متحدہ اور ن لیگ کے اراکین میں ہاتھا پائی، معاملہ گالی گلوچ تک جا پہنچا

قومی اسمبلی، چودھری نثار کی تقریر کے دوران متحدہ اور ن لیگ کے اراکین میں ہاتھا پائی، معاملہ گالی گلوچ تک جا پہنچا
 اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں آج مسلم لیگ نون اور ایم کیو ایم آمنے سامنے آ گئیں۔ مسلم لیگ نواز اور متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں نے ایک دوسرے پر الزامات لگائے اور نازیبا الفاظ استعمال کئے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کی طرف سے ذاتیات سے متعلق معاملات فلور پر اٹھائے جاتے ہیں اور جو زبان استعمال کی جاتی ہے وہ اب برداشت نہیں کی جائے گی، ایسا کرنے والوں کے گریبان تک ہمارے ہاتھ پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے حکومت کیخلاف عدم اعتماد کا سوچا بھی نہیں ہے، ایک جماعت نے پوائنٹ اسکورنگ کیلئے یہ معاملہ اٹھایا ہے۔ اجلاس کی کارروائی کے دوران مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کے اراکین کے درمیان صورتحال اس وقت زیادہ کشیدہ ہو گئی جب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار نے اپنے خطاب میں ایم کیو ایم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے رکن ساجد احمد کے ریمارکس پر مسلم لیگ ن کے رکن عابد شیر علی ان کی طرف سے بڑھے اس دوران وزیر داخلہ رحمن ملک اور پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ق، مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کے بعض دیگر اراکین اسمبلی درمیان میں آ گئے جنہوں نے معاملہ رفع دفع کرایا۔ متحدہ اور ن لیگ کے اراکین کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا تاہم بعد میں معاملہ گالی گلوچ تک پہنچ گیا، ہنگامہ آرائی کے باعث قومی اسمبلی کی کارروائی روک دی گئی۔ 
چودھری نثار علی خان متحدہ کی نشتیں تبدیل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی نشستوں پر حکومتی ارکان نہیں بیٹھ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں دادی گری اور بدمعاشی نہیں چلنے دیں گے۔ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے اقتدار میں آنے کی خاطر اپنا ایمان بھی بیچ دیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کیلئے ایم کیو ایم کے پاس جانا گناہ کبیرہ ہے۔ ہم دن کی روشنی میں تحریک اعتماد لائیں گے اور اس کے لیے پیپلز پارٹی کے اراکین کے پاس بھی جا سکتے ہیں۔ اس دوران ارکان بلند آواز میں بولتے رہے اور ایک دوسرے پر الزام تراشی بھی کی گئی۔ اس ہنگامہ آرائی کے بعد وزیراعظم نے ایوان سے خطاب میں کہا کہ موجودہ حکومت نے ملک میں پہلی بار تمام ارکان کو ترقیاتی فنڈز دیئے۔ پارلیمانی سیکریٹریز نے ایوان کو بتایا کہ گوادر کو 2014ء تک سڑک کے ذریعے ملک کے باقی حصوں سے منسلک کر دیا جائے گا۔ 

خبر کا کوڈ : 106027
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش