0
Tuesday 15 Nov 2011 20:53

پارلیمان ڈائری، سندھ میں ہندو ڈاکٹروں کے قتل کی پرزور مذمت کرتے ہیں، اقلیتی ممبران

پارلیمان ڈائری، سندھ میں ہندو ڈاکٹروں کے قتل کی پرزور مذمت کرتے ہیں، اقلیتی ممبران

اسلام ٹائمز۔ آج جب قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے سندھ میں تین ہندو ڈاکٹروں کے قتل پر سخت احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن بنایا جائے۔ ایوان میں اس دلخراش واقعے پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ 
نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کشن چند پروانی کا کہنا تھا کہ اس دلخراش واقعے کی جلد تحقیقات کے لئے ایک پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، جو اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک کا جائزہ لے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو اس ملک کے باسی ہیں، لیکن اس طرح کا ناروا سلوک قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قتل ہونے والوں کے لواحقین نے پیپلز پارٹی کی قیادت سے رابطہ کیا تھا لیکن شنوائی نہیں ہوئی۔ متحدہ قومی موومنٹ کے منوہر لال کا کہنا تھا کہ اقلیتیں آج اپنے گھر میں بھی محفوظ نہیں ہیں۔ حکومتی رکن اسمبلی رمیش لال نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے پہلے ہی واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ واقعے میں ملوث سات افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور باقی چار ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ سید خورشید شاہ نے بھی واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ داران کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ رکن قومی اسمبلی کھٹومل جیون نے کہا کہ ضیاءالحق نے ہندووں کے خلاف نفرت کا آغاز کیا تھا جو اب تک جاری ہے۔

خبر کا کوڈ : 114146
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش