0
Wednesday 14 Dec 2011 20:52

پارلیمنٹ کی مشاورت سے امریکہ کیساتھ نئی شرائط کے تحت تعلقات استوار کرنے کی پالیسی اپنائیں گے، وزیراعظم

پارلیمنٹ کی مشاورت سے امریکہ کیساتھ نئی شرائط کے تحت تعلقات استوار کرنے کی پالیسی اپنائیں گے، وزیراعظم
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت نے اپنے اقدامات سے امریکہ اور نیٹو سمیت عالمی برادری پر واضح کردیا ہے کہ پاکستان ایک خودمختار اور آزاد ملک ہے اور اس کی خودمختاری، وقار اور آزادی کا احترام اور عزت سب پر لازم ہے، پشاور میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان پر نیٹو جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے دفاعی کمیٹی، قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی اور مختلف ممالک میں تعینات پاکستانی سفیروں کی کانفرنس میں تفصیل کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا اور اب اس حوالے سے سامنے آنے والی تمام سفارشات کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لایا جائیگا، جس کی روشنی میں اتفاق رائے سے ایک ایسی پالیسی تشکیل دی جائیگی جو امریکہ، نیٹو اور ایساف کے ساتھ نئی شرائط کے تحت تعلقات استوار کرنے کی راہ ہموار کرے، اس پالیسی کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ نیٹو حملے کے بعد حکومت نے قوم کے مفاد اور آل پارٹیز کانفرنس کی قرارداد کو سامنے رکھتے ہوئے بھرپور ردعمل ظاہر کرکے سابقہ سارا گلہ دھو ڈالا ہے، فی الحال ہم امریکہ اور نیٹو سے روٹھے ہوئے ہیں تاہم جلد ہی ان کیساتھ بات چیت شروع ہوگی جو مذکورہ نئی پالیسی کے تحت کی جائیگی، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام ادارے آئین کے تحت اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کررہے ہیں، افواہوں کا سلسلہ بند ہو جانا چاہئے، اس وقت ملک کو یکجہتی اور اتحاد کی ضرورت ہے اور اتفاق و اتحاد کی فضاء پیدا کرنے کیلئے کوششیں کی جانی چاہئیں، شدت پسندوں کیساتھ مذاکرات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ مذاکرات شروع ہی سے حکومت کی ''تھری ڈی '' پالیسی کا حصہ رہے ہیں، تاہم ہمارا موقف واضح ہے کہ جو عسکریت پسند دہشت گردی سے علیحدگی اختیار کرکے قبائلی رسم و رواج کے مطابق متعلقہ پولیٹیکل ایجنٹ کے سامنے ہتھیار ڈال دینگے ان کیساتھ بات چیت کی جائیگی جبکہ عسکریت پسندی نہ چھوڑنے والوں کیساتھ مذاکرات نہیں ہوں گے۔
اس سوال کے جواب میں کہ امریکہ اور نیٹو سے کیا مطالبہ ہے وزیراعظم نے کہا کہ اس حوالے سے مکمل وضاحت پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات طے ہونے کے بعد سامنے آئیگی، تاہم وہ امریکہ اور نیٹو سے پاکستان کی خودمختاری، سلامتی اور وقار کے احترام کی گارنٹی چاہتے ہیں اور یہ بھی چاہتے ہیں کہ آئندہ پاکستان کیخلاف کسی بھی قسم کی یکطرفہ کارروائی نہ ہو، افغانستان کیساتھ پاکستان کے مخدوش تعلقات سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ جس نئی پالیسی کے تحت پاکستان، امریکہ، نیٹو اور ایساف کیساتھ تعلقات استوار کریگا اس کے تحت افغانستان کے صدر حامد کرزئی کیساتھ بھی خود بخود پاکستان کے تعلقات بہتر ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ پرامن، آزاد اور خودمختار افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے، بیرونی دنیا سے آنے والے افغانستان سے واپس چلے جائینگے لیکن ہم نے اکٹھے رہنا ہے کیونکہ ہماری سرحدیں آپس میں ملتی ہیں، انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان اور افغانستان دونوں کے مشترکہ دشمن ہیں اور دشمنوں کے ہاتھوں دونوں ممالک نے شدید نقصانات اٹھائے ہیں، انہوں نے کہا کہ ان کے چار سالہ دور اقتدار میں پبلک سیکٹر ڈیویلپمنٹ پروگرام کے تحت ایک اعشاریہ پانچ کھرب روپے کے ترقیاتی کام ہوئے ہیں، یوسف رضا گیلانی نے پشاور بائی پاس روڈ کی تعمیر فوری طور پر مکمل کرنے کی ہدایت کی اور بتایا کہ فاٹا اور صوبہ خیبرپختونخوا کے دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر وترقی کیلئے صوبائی حکومت کی مشاورت سے اقدامات کئے جارہے ہیں، انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت وفاقی حکومت کی حلیف ہے اور صوبائی حکومت جو کہے گی ہم مانیں گے۔
خبر کا کوڈ : 122247
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش