0
Sunday 18 Oct 2009 10:49

جنوبی وزیرستان،3 اطراف سے زمینی آپریشن،بمباری،30 ہزار فوجی حصہ لے رہے ہیں

جنوبی وزیرستان،3 اطراف سے زمینی آپریشن،بمباری،30 ہزار فوجی حصہ لے رہے ہیں
راولپنڈی،وزیرستان:سکیورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کیخلاف باقاعدہ آپریشن کا آغاز کر دیا۔ہفتہ کے روز زمینی دستوں نے 3 اطراف سے کارروائی کی،جیٹ طیاروں سے مشتبہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا،جس کے نتیجے میں 11 جنگجو ہلاک اور متعدد ٹھکانے تباہ ہو گئے۔ سرکاری حکام کے مطابق آپریشن میں 30 ہزار اہلکار حصہ لے رہے ہیں، مختلف مقامات پر فوج اور دہشتگردوں میں لڑائی جاری ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں 1000 سے 1500 غیر ملکی شدت پسند ہیں،علاقے میں کارروائی 2 ماہ تک جاری رہنے کا امکان ہے،آپریشن کا مقصد طالبان کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ دوسری طرف جنگجوؤں کے فورسز پر حملوں سے 4 اہلکار شہید اور 12 زخمی ہو گئے۔ علاقے سے نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے جنڈولہ کے قریب علاقہ میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر ریموٹ کنٹرول بم سے حملے میں 1 اہلکار کی شہادت اور 2 کے زخمی ہونے کے بعد لدھا اور سروکئی میں جیٹ طیاورں کی بمباری کے نتیجے میں 11 شدت پسند ہلاک اور 8 زخمی ہو گئے۔علاقے میں آپریشن کے پیش نظر لوگوں نے بڑے پیمانے پر نقل مکانی شروع کر دی ہے،مقامی افراد پشاور،شمالی وزیرستان،بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان منتقل ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ کرفیو کی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ سپیشل سپورٹ گروپ نے ایک لاکھ بیس ہزار افراد کے انخلاء کیلئے تمام انتظامات مکمل کر لئے ہیں۔ وانا،شکئی اور دوسرے علاقوں میں ہفتہ کی صبح غیر معینہ مدت کیلئے کرفیو نافذ کر دیا گیا اور سکیورٹی فورسز نے گشت اور پیش قدمی بھی شروع کر دی ۔مکین سے فائرنگ کی آوازیں بھی وقفے وقفے سے آتی رہیں۔آئی ایس پی آر سے جاری تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ مندنہ میں دہشت گردوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کے تبادلہ میں 2 جوان شہید اور 4 زخمی ہو گئے۔ بیان کے مطابق دہشت گردوں نے ایک سیکورٹی چیک پوسٹ پر فائرنگ کی اور فائرنگ کے تبادلہ میں 2 جوان شہید اور 4 زخمی ہوئے۔خبر رساں ادارے نے انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ فوجی دستے ٹینکوں اور توپ خانے کے ہمراہ عسکریت پسندوں کی جانب بڑھ رہے ہیں۔افواج پاکستان کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس کے مطابق جنوبی وزیرستان میں گذشتہ رات شدت پسندوں کے خلاف پاک افواج نے آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔ راولپنڈی میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جنوبی وزیرستان میں ایک ہزار سے 15 سو غیر ملکی جنگجو موجود ہیں جن میں ازبک اور عرب جنگجو بڑی تعداد میں ہیں۔ حکومتی رٹ کی بحالی کے لئے ہونے والا یہ آپریشن شدت پسندوں کے 3 ماہ کے محاصرے کے بعد شروع کیا جا رہا ہے جس کا مقصد طالبان کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ جنوبی وزیرستان کے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کر دیا گیا ہے تاکہ دہشت گرد فرار نہ ہو سکیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق شدت پسندوں کے خلاف آپریشن 6 سے 8 ہفتے تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

خبر کا کوڈ : 13357
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش