0
Saturday 28 Jan 2012 21:50

کوئٹہ میں روزانہ قتل ہو رہے ہیں، کوئی نوٹس نہیں لیتا، چیف جسٹس

کوئٹہ میں روزانہ قتل ہو رہے ہیں، کوئی نوٹس نہیں لیتا، چیف جسٹس
 اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد سپریم کورٹ نے بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ پر آئی ایس آئی اور ایم آئی سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سیکرٹری دفاع اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دئیے ہیں‌۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ تشویش کی بات ہے کہ کوئٹہ میں‌ روزانہ قتل ہو رہے ہیں‌ کوئی نوٹس نہیں ‌لیتا۔ بلوچستان کے ٹارگٹ کلنگ سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ انٹیلی جنس بیورو کی جانب سے عدالت میں ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے خفیہ دستاویزات جمع کروائی گئیں۔

آئی بی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان دستاویزات میں حساس معلومات ہیں‌ اس لئے انہیں خفیہ رکھا گیا ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آپ کہتے ہیں‌ تو ہم ایسا ہی سمجھ لیتے ہیں ورنہ اس میں جو لکھا ہے وہ سب کو معلوم ہے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ تشویش کی بات ہے کوئٹہ میں روزانہ قتل ہو رہے ہیں‌ کوئی نوٹس نہیں لیتا جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا کہ یہاں‌ کون نہیں جانتا کہ بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ کن کے کہنے سے ہو رہی ہے، چیزیں خفیہ نہیں‌ ہو جاتیں۔ آئی بی کے وکیل کا کہنا تھا کہ مجھے ڈی جی، آئی بی نے دستاویزات کو خفیہ رکھنے کی ہدایت کی تھی۔ عدالت نے بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ پر آئی ایس آئی اور ایم آئی سے بھی رپورٹ طلب کر لی جبکہ سیکرٹری دفاع اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ کیس کی مزید سماعت 6 فروری کو ہو گی۔
خبر کا کوڈ : 133786
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش