0
Monday 30 Jan 2012 01:30

خطے میں تمام مشکلات کی جڑ اسرائیل اور امریکہ ہے، احمدی نژاد

خطے میں تمام مشکلات کی جڑ اسرائیل اور امریکہ ہے، احمدی نژاد
اسلام ٹائمز۔ اسلامی بیداری میڈیا سیل کے مطابق اتوار کی صبح ایران کے دارالحکومت تہران میں "اسلامی بیداری اور جوانان" کے نام سے اجلاس منعقد ہوا، جس میں 1100 سے زیادہ مہمانوں نے شرکت کی، اجلاس میں 70 مختلف ممالک سے نوجوان اور اسکے علاوہ ایرانی طلباء بھی موجود تھے۔ یہ اجلاس 29، 30 اور 31 جنوری تک جاری رہے گا۔ اجلاس سے مختلف ممالک سے آئے ہوئے مہمانوں کے علاوہ ایران کے صدر ڈاکٹر محمود احمدی نژاد  نے بھی خطاب کیا۔   

ایران کے صدر ڈاکٹر محمود احمدی نژاد نے بین الاقوامی اسلامی بیداری کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں تمام مشکلات کی جڑ قابض اسرائیلی حکومت اور مستکبران ہیں، اور خطے میں ڈکٹیٹرشپ کی جڑیں مضبوط کرنے کا باعث بھی یہی قابض رژیم ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنہوں نے اسرائیل کو مشرق وسطی کے قلب میں جگہ دی ہے، انکا اصل ھدف نہ صرف مشرق وسطی کے تیل پر قبضہ کرنا ہے بلکہ اسکے علاوہ خطے میں اٹھنے والی اسلامی بیداری کی تحریکوں پر قابو پانا بھی ہے۔ 

ایران کے صدر ڈاکٹر احمدی نژاد نے آج صبح تہران میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی اسلامی بیداری کانفرنس کی تقریب میں نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسان کی سعادت میں مھم ترین عامل عدالت ہے، انہوں نے مزید کہا "عدالت انسان کو کمال کی منزلوں تک پہنچاتی ہے اور اگر عدالت نہ ہو تو انسانی وجود کی حقیقت ختم ہو جائے۔" 

انہوں نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیامبرانِ الھی نے انسان اور جامعہ بشری کو کمال تک پہنچانے کے لئے عدالت کے پرچم کو بلند کیا، احمدی نژاد نے عدالت کو انسان کی سعادت کے لئے پہلا مرحلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر عدالت نہ ہوتی تو تمام قوانین الھی بےمعنا ہو جاتے۔ ڈاکٹر احمدی نژاد نے کہا کہ کمال کی منازل کو طے کرنے کی ارزش اسوقت زیادہ ہو جاتی ہے جب انسان اس راستے کو اپنے اختیار اور آزادی شخصی سے طے کرے، عدالت اور آزادی خداوند کی طرف سے انسان کے لئے دو بڑے تحفے ہیں۔ 

ایران کے صدر نے کہا کہ عدالت اور آزادی صرف توحید کے سائے میں ہی قائم ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر توحید نہ ہو تو ظلم عام ہو جائے گا۔ احمدی نژاد نے شرک کو سب سے بڑا ظلم قرار دیتے ہوئے کہا کہ "ظالم ہر گز عدالت قائم نہیں کر سکتا" انہوں نے کہا کہ تمام انبیاء الھی توحید اور عشق کا پیغام لے کر آئے، اور انکا سب سے بڑا کام انسانوں کو خدا پرستی کی دعوت دینا تھا۔ انہوں نے عدالت و آزادی کو خدا اور انسان سے عشق کا وسیلہ قرار دیا اور کہا کہ انبیاء الھی خدا اور انسانوں کے سب سے بڑے عاشق تھے، انہوں نے مزید کہا کہ "انسان سے عشق کی سب سے بڑی مثال خود حضرت محمد صلی الله علیه و آله وسلم کی زندگی اور انکا اسوہ حسنہ ہے۔" 

ایرانی صدر نے کہا کہ ابھی بھی انبیاء الٰھی کی رسالت جامعہ بشری میں محقق نہیں ہوئی اور ابھی بھی قوموں نے عدالت اور آزادی کا مزہ نہیں چکھا، اور اسکی سب سے بڑی وجہ بدکردار اور غیر صالح حکمرانوں کی حاکمیت، انکی خودخواہی اور تکبر ہے۔ انہوں نے کہا "کہ تاریخ میں متکبر حکومتوں نے عدالت، آزادی، عشق اور توحید کو قائم کرنے کی اجازت ہی نہیں دی اور ہمیشہ اس راہ میں روکاوٹیں کھڑی کیں۔ انہوں نے اپنی تقریر کے دوران کہا کیوں یورپ میں خدا اور مسیح کی توہین کرنا تو آزاد ہے لیکن اسرائیل کے بارے میں سوال کرنا ممنوع ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "اسرائیل کا وجود ہی انسان کی کرامت اور قوموں کی توہین ہے۔" 

اسلامی بیداری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے صدر کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کی صداقت کو پرکھنے کا اصل معیار انکے پاک اور باایمان ہونے کے علاوہ خطے میں اسرائیل کے قیام کا مخالف ہونا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی طاقتیں خطے میں اختلاف اور انتشار پھیلانا چاہتی ہیں، انکا ھدف مسلمانوں کو آپس میں الجھانا اور اس ذریعے سے اسرائیل کو نجات دلانا ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ حقیقی عدالت اور آزادی اسوقت تک قائم نہیں ہو سکتی جب تک دنیا پر عادل اور صالح انسانوں کی حکومت قائم نہ ہو جائے۔ انکا کہنا تھا "کہ تمام پیامبروں نے اپنے اپنے دور میں وعدہ دیا ہے ایک دن اس دنیا میں صالح اور عادل انسان کی حکومت ہو گی اور وہ عادل اور صالح شخص حضرت مهدی عجل الله تعالی فرجه الشریف ہیں۔ احمدی نژاد نے کہا کہ غرب کا سرمایہ داری نظام زوال کا شکار ہو رہا ہے اور موعود کی حکومت ہی اس کا بہترین جایگزین ہے۔
خبر کا کوڈ : 134075
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش